آل سعود کی جانب سے مسلط کردہ تین سالہ جنگ کے دوران 85 ہزار یمنی بچے ہلاک
رپورٹ:
نیوزنور22نومبر/یمن میں امدادی کاموں میں مصروف اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیموں اور دیگر این جی اوز نے بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق ہولناک اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے انکشاف کیاہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے مسلط کردہ تین سال سے جاری خون ریز جنگ کے دوران براہ راست سعودی حملوں اورخوراک کی شدید کمی کے باعث 85 ہزار معصوم یمنی بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یمن میں امدادی کاموں میں مصروف اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیموں اور دیگر این جی اوز نے بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق ہولناک اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے انکشاف کیاہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے مسلط کردہ تین سال سے جاری خون ریز جنگ کے دوران براہ راست سعودی حملوں اورخوراک کی شدید کمی کے باعث 85 ہزار معصوم یمنی بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یمن میں گولیوں، بم اور میزائل حملوں میں اتنے بچے نہیں مر رہے ہیں جتنے فاقہ کشی کے باعث جہان فانی سے کوچ کر جاتے ہیں۔
بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے حدیدہ بندرگاہ کے حصول کے لیے جاری جھڑپوں کے باعث خوراک کی ماہانہ ترسیل میں 55 ہزار میٹرک ٹن کی کمی آئی ہے اور اگر جنگ بندی نہ ہوئی تو تقریباً 14 ملین افراد قحط زدگی کے باعث جان کی بازی ہار جائیں گے۔
- ۱۸/۱۱/۲۲