پاکستان قر بانی کا بکرا نہیں ہے/ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہی درکار ہے
پاکستانی وزیر اعظم:
نیوزنور۲۰ نومبر/پاکستانی وزیراعظم نے امریکی صدر کے ایک اور پاکستان مخالف بیان پر مزید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہی درکار ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق پاکستانی وزیراعظم’’ عمران خان‘‘ نے امریکی صدر کے ایک اور پاکستان مخالف بیان پر مزید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غلط بیانات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں ہم امریکی جنگ میں بہت نقصان اُٹھا چکےاور اب وہی کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کے بجائے افغانستان میں اپنی ناکامیوں پر غور کرے کہ کیوں ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو اہلکار، ڈھائی لاکھ افغان فوج کے باوجود امریکہ جنگ نہ جیت سکا ایک ٹریلین ڈالر خرچ کرنے کے باوجود طالبان آج پہلے سے زیادہ توانا کیوں ہے؟
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر تاریخ درست کرنے کی ضرورت ہےنائن الیون میں کسی پاکستانی کے شامل نہ ہونے کے باوجود پاکستان نے امریکہ کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے اس جنگ میں 75 ہزار جانیں اور 123 ارب ڈالرز کا نقصان اُٹھایاہمارے قبائلی علاقے تباہ اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور اس کے بدلے امریکہ نے صرف 20 ارب ڈالرز امداد دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امریکی جنگ کا حصہ بنا اور اس جنگ نےعام پاکستانیوں کی زندگیوں میں تباہ کن اثرات مرتب کیے پاکستان نے پھر بھی امریکہ کو مفت زمینی اور فضائی سہولت مہیا کی کیا مسٹر ٹرمپ کسی ایسے اتحادی کا نام بتاسکتے ہیں جس نے یہ قربانیاں دی ہوں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے ٹویٹ پر ایک اور بیان دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم پاکستان کو امداد نہیں دیں گے جس پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک بار پھر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غلط بیانات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں ہم نے دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ کا خمیازہ جانوں کے ضیاع اور معاشی عدم استحکام کی شکل میں بھگتا ہے ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہی درکار ہے ہم امریکی جنگ میں پہلے ہی کافی نقصان اُٹھا چکے ہیں لیکن اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے مفاد میں بہتر ہوگا۔
- ۱۸/۱۱/۲۰