حماس کو طاقت سے ختم نہیں کیا جا سکتا
صیہونی حکومت کے مستعفی وزیر جنگ:
نیوزنور۲۰ نومبر/ غاصب صیہونی حکومت کے مستعفی وزیر جنگ نے کہا ہے کہ فلسطین کی تحریک حماس کو طاقت کے ذریعے ہرگز ختم نہیں کیا جا سکتا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق غاصب صیہونی حکومت کے مستعفی وزیر جنگ ’’لیبر مین‘‘نے کہا کہ فلسطین کی تحریک حماس کو طاقت کے ذریعے ہرگز ختم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل چونکہ جنگ کے ذریعے تحریک حماس کا خاتمہ نہیں کر سکتالہذاوہ کسی اور طریقے سے اس تحریک کو ختم کئے جانے کے درپے تھا۔
لیبرمین نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غزہ کے خلاف ان کی پالیسیوں کی بنا پر دیگر حکام کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہےکہا کہ اسرائیل پہلے غزہ کے محاصرے میں نرمی اور پھر براہ راست مذاکرات کے ذریعے تحریک حماس کو ختم کرنے کے درپے تھا۔
انہوں نے تحریک مقاومت کے میزائل حملوں کے بعد فائر بندی سے اتفاق کے بعد اعلان کیا کہ جنگ بندی شکست تسلیم کئے جانے کے مترادف ہے اور اس لئے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔
لیبر مین کے مستعفی ہونے کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اپنی کابینہ کو بکھرنے سے بچانے کی کوششوں کے دائرے میں اعلان کیا کہ وزیر جنگ کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد انہوں نے اس وزارت کا قلمدان بھی خود سنبھال لیا ہےغاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو نے اتوار کی رات اپنی مخلوط کابینہ کے اجلاس میں شریک مختلف جماعتوں کے ساتھ ہونے والی نشست کے بعد ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے مختلف جماعتوں کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ کابینہ کو بکھرنے نہ دیں۔
دریں اثنا غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ موشہ کہلون نے اعلان کیا ہے کہ مخلوط کابینہ میں شریک جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ نتن یاہو کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا ہے اور اس نشست میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے اتوار، پیر اور منگل کے روز غزہ کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایاغزہ میں فلسطینیوں کے خلاف کئے جانے والے ان حملوں میں چودہ فلسطینی شہید اور تیس سے زائد دیگر زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں فلسطینیوں نے بھی پیر اور منگل کو صیہونی آبادی کے علاقوں پر پانچ سو سے زائد میزائل اور راکٹ فائر کئے جنہیں اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم بھی روکنے میں ناکام رہاتحریک مقاومت کی جانب سے صیہونی جارحیت کا منھ توڑ جواب اس بات کا باعث بنا کہ صیہونی حکومت فائر بندی کے لئے مصر کا ساتھ لینے پر مجبور ہوا۔
- ۱۸/۱۱/۲۰