ایران کی طاقت کے سامنے امریکہ بے بس ہے
ایرانی تجزیہ کار:
نیوزنور۲۰ نومبر/ایران کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگارنےاس بات کےساتھ کہ امریکہ ایک عرصہ دراز سےایران کی علاقائی طاقت کو محدود کرنے کی کوشش کرتا ررہا ہے کہا ہے کہ واشنگٹن پابندیوں کو تہران کے خلاف ایک حربے کے طورپر استعمال کررہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق ایک انٹرویو میں ’’مصطفی کہہ چشم ‘‘نے اس بات کےساتھ کہ امریکہ ایک عرصہ دراز سےایران کی علاقائی طاقت کو محدود کرنے کی کوشش کرتا ررہا ہے کہا ہے کہ واشنگٹن پابندیوں کو تہران کے خلاف ایک حربے کے طورپر استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پردوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد ٹرمپ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تہران کےساتھ امریکہ کی اقتصادی جنگ میں واشنگٹن کو شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ کی اقتصادی جنگ کم ازکم آئندہ ایک سال تک جاری رہنے والی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ نہ صرف ٹرمپ بلکہ ان کی انتظامیہ اور صیہونی حکومت وبعض علاقائی عرب رژیموں کو بھی یہ احساس ہے کہ وہ ایران کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
کہہ چشم کا تجزیہ ایسے وقت پر آیا ہے جب ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایرانی عوام امریکہ کے مقابلے میں کبھی نہیں جھکے گی کہا ہے کہ دشمن ایرانی عوام کو اسلامی انقلاب کی پشتپناہی سے دور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے صوبہ مغربی آذربائیجان کے شہر خوئی کے شہید چمران اسٹیڈیم میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ خدا کے لطف و کرم سے دشمن ایرانی قوم کو انقلاب کی حمایت سے دستبردار کرانے میں ناکام رہے ہیں اور ایرانی عوام نے تیرہ آبان مطابق چار نومبر کو امریکہ کے مقابلے میں استقامت کے دن میں تبدیل کر دیا اور دشمن کو منھ توڑ جواب دیا اور بائیس بہمن مطابق گیارہ فروری کو بھی ایرانی قوم امریکہ کو دوبارہ دنداں شکن جواب دے گی
- ۱۸/۱۱/۲۰