حماس کے مقابلے میں اسرائیل کو شکست ہوئی ہے
سابق صیہونی وزیرجنگ کا اعتراف:
نیوزنور ۱۹ نومبر /صیہونی حکومت کے ایک سابق وزیرجنگ نے حماس کے مقابلے میں اسرائیل کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقاومت کی طرف سے مقبوضہ علاقوں پر داغے جانے والے میزائلوں کے باعث صیہونی خوف وہراس میں مبتلا ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق عبرانی روزنامہ ماریو نے سابق صیہونی وزیرجنگ ’’ایہود براک ‘‘ کے حوالے سے لکھا کہ مقبوضہ علاقوں پر حماس کے حالیہ میزائل حملوں نے صیہونیوں کو خوف وہراس میں مبتلا کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حالیہ تصادم میں حماس نے ۴۶۰ میزائل مقبوضہ علاقوں کی طرف فائر کئے اس وقت ہم بے بس نظرآئے۔
انہوں نے کہاکہ حماس کی میزائل طاقت میں مسلسل اضافہ صیہونیوں کیلئے باعث تشویش ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین کی اسلامی مقاومت نے منگل کی صبح صیہونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پچاس سے زائد صیہونی بستیوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ پر جارحیت کے نئے دور میں سرکاری اور رفاہی خدمات کی عمارتوں اور حماس کے فوجی ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں تقریبا گیارہ فلسطینی شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق فلسطین کی اسلامی مقاومت نے صیہونی حکومت کے زیرقبضہ فلسطینی علاقوں پر 400 میزائل اور راکٹ داغے جس کے بعد اسرائیل میں خطرے کی گھنٹی بج گئی اور صیہونی انتہا پسند خوف و وحشت میں مبتلا ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں 2 صیہونی ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔