القدس کی وقف املاک کی خریدو فروخت اللہ اور رسول کے ساتھ خیانت ہے
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب:
نیوزنور ۱۷ نومبر/فلسطین کےممتازعالم دین اورمسجد اقصیٰ کےامام نے ایک بارباورکرایا ہےکہ بیت المقدس اورفلسطین کے دوسرے شہروں میں موجود وقف املاک کو غیروں کے ہاتھ فروخت کرنا یا ان کے بارے میں کسی قسم کی سودے بازی اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ خیانت ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں’’الشیخ عکرمہ صبری‘‘نے کہا کہ 1935ءمیں عالم اسلام کے علماء نے متفقہ طور پر ایک فتویٰ صادر کیا تھا جس میں فلسطین کی تمام وقف املاک کی خریدو فروخت اور ان کی ہر طرح کی سودے بازی کو شرعا حرام قرار دیا گیا تھا۔
انہوں نے یہ مؤقف ایک ایسے وقت میں اختیار کیا ہے جب دوسری جانب ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں آ رہی ہیں کہ یہودی آباد کار اور دیگر عناصر بعض منافق اور دین بیزار عناصر کی ملی بھگت سے القدس کی اسلامی اور عیسائی وقف املاک کی خریدو فروخت کررہے ہیں۔
الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ وقف املاک کو کسی بھی طرح غیروں کو فروخت کرنا اور ان پر دشمن کو قبضہ دلانے کی کوشش کرنا اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ خیانت ہے۔
موصوف خطیب نے کہا کہ فتوے میں ایسے عناصر کے سماجی بائیکاٹ پر زور دیا گیا ہے ان کے ساتھ شادی بیاہ اوران کی کسی دوسری تقریب میں شرکت کی ممانعت کی گئی ہے۔
- ۱۸/۱۱/۱۷