نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود

بر طانوی نشریاتی ادارہ:

 نیوزنور ۱۷ نومبر/برطانیہ کے ایک نشریاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ چین میں مسلمانوں پر زمین تنگ کرکے مسلمانوں کو مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا جانے لگاہے۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے نے ایک تحقیقی رپورٹ سیریز میں انکشاف کیا ہے کہ چین کے صوبہ سنکیانگ میں حالیہ دنوں میں منظر عام پر آنے والے ری ایجوکیشن سنٹرز میں دس لاکھ سے زائد اویغور مسلمانوں پر انکے مذہب سے منحرف ہونے کی ترغیب دی جا رہی ہے جس میں ذہنی اور جسمانی تشدد کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی سیریز میں فرضی ناموں کے ساتھ ان جوڑوں کی دکھ بھری داستانیں بیان کی جا رہی ہیں جو چین میں صرف مسلمان ہونے کی بنیاد پر شدید مصائب میں مبتلا ہو گئے اور بہت سی بیویاں ری ایجو کیشن سینٹرز میں ہیں جہاں انہیں مذہبی جبر کے ساتھ ساتھ جسمانی اور ذہنی طور پر ہراسگی اور تشدد کا شکار بنایا جا تا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر چینی حکام کو بھنک پڑے کہ فلاں رہائشی مسلمان ہے تو وہ فوری طور پر آ دھمکتے ہیں اور بیوی کو ساتھ لے جاتے ہیںایسے ہی ایک خاوند نے بتایا کہ اس کے نماز جمعہ کی ادائیگی سے بھید کھل گیا اور اب دو سال سے اسکی بیوی چینی قید میں ہے ۔

رپوورٹ کے مطابق چین میں کاروبار کرنے والے متعدد پاکستانیوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی ہے کہ چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ میں ری ایجوکیشن سنٹرز میں قید ان کی بیویوں کی رہائی کے لیے چینی حکومت سے سفارتی سطح پر رابطہ کیا جائےاسلام آباد میں دفتر خارجہ اور بیجنگ میں پاکستانی سفیر کے نام اپنی درخواستوں میں ان پاکستانی شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کی چینی شہری بیویوں کو وجہ بتائے بغیر سنکیانگ کے مختلف علاقوں میں قائم ری ایجوکیشن سنٹرز میں رکھا گیا ہے۔

ان درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ یہ چینی مسلمان خواتین پچھلے دو برسوں کے دوران زبردستی ان مراکز میں بند ہیں اور ان کی سفری دستاویزات بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی