اگر فوری جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہوئیں تو یمن تباہ کن قحط سالی کا شکار ہوسکتا ہے
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی:
نیوزنور ۱۷ نومبر/یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے کہا ہےکہ اگر یمن میں فوری جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہوئیں تو تباہ کن قحط آ سکتا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی’’ مارٹن گریفتھس‘‘ کا سلامتی کونسل میں بریفنگ میں کہنا تھا کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے تحت سویڈن میں مذاکرات کی جوتجویز ہے اگر اس تجویز پر عمل کرکے یمن میں فوری جنگ بندی کا اعلان نہ کیا گیا تو یمن تباہ کن قحط سالی کا شکار ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یمن میں فوری جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہوئیں تو تباہ کن قحط آ سکتا ہے جس پر قابو پانا آسان نہیں ہو گا۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کا سلامتی کونسل میں بریفنگ میں کہنا تھا کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے تحت سویڈن میں مذاکرات کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین نے شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مذاکرات کی تاریخ طے نہیں ہوئی، اس سے قبل وہ آئندہ ہفتے یمن کا دورہ کریں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتیٰ مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
- ۱۸/۱۱/۱۷