سعودی صحافی کے قتل میں سعودی ولیعہد ملوث
امریکی میڈیا:
نیوزنور ۱۷ نومبر/امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل کا حکم محمد بن سلمان نے دیا تھا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقچی کے پراسرار قتل پر شکوک وشبہات کے پڑے پردے تا حال نہ اُٹھائے جا سکےلیکن ’’ واشنگٹن پوسٹ اور اے پی پی‘‘ نے کہا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ محمد بن سلمان نے جمال خاشقچی کے قتل کا حکم دیاتاہم وائٹ ہاؤس، وزارت خارجہ اور سی آئی اے نے اس خبر پر اپنا مؤقف دینے سے انکار کیا ہے۔
ادھرترک میڈیا نے مقتول صحافی جمال خاشقچی سے متعلق دوسری آڈیو ٹیپ کا دعویٰ کیا ہےترک صدر طیب اردوغان اور صدر ٹرمپ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ جمال خاشقچی کے قتل سے متعلق کسی بھی جانب سے حقائق نہیں چھپائے جانے چاہئے۔
دوسری جانب استنبول کے سعودی قونصل خانے میں بیدردی سے قتل کردیے جانے والے صحافی جمال خاشقچی کی غائبانہ نماز جنازہ مکہ، مدینہ، استنبول اور لندن میں ادا کردی گئی ہے۔
جمال خاشقچی کے بیٹے صلاح خاشقچی کی اپیل پر مسجد نبوی میں بعد نماز فجر اور مسجد الحرام میں جمعے کی نماز کے بعد غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا گیاجنازے میں مرحوم کے لواحقین سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
ترکی کے دار الحکومت انقرہ کی قوجا تبہ مسجد اور استنبول میں بھی الفاتح مسجد میں غائبانہ نماز جنازہ جمعے کے اجتماعات کے بعد ادا کی گئی ۔
- ۱۸/۱۱/۱۷