امریکہ یمن میں سعودی جنائت سے متعلق مغربی رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے
یمنی سیاسی تجزیہ نگار:
نیوزنور ۱۷ نومبر/یمن کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے کہاکہ یمن پر آل سعود کی مسلط کردہ جنگ روکنے سے متعلق امریکی حالیہ بیانات کا مقصد سعودی عرب کی جنائت سے مغربی رائے عامہ کی توجہ ہٹانا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’محمد المنصور‘‘نے ایک مختصر انٹرویو میں کہاکہ یمن پر آل سعود کی مسلط کردہ جنگ روکنے سے متعلق امریکی حالیہ بیانات کا مقصد سعودی عرب کی جنائت سے مغربی رائے عامہ کی توجہ ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کو یمنی عوام کے خلاف جارحیت کو بند کرنے کیلئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دینے کا مقصد متحد عرب امارات ،سعودی عرب اوران کے ایجنٹوں کو الحدیدہ شہر پر قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر امریکہ یمن جنگ کو ختم کرنے میں واقعی سنجیدہ ہوتا تو وہ سیکورٹی کونسل میں قرارداد پیش کرکے اورمذاکرات کی فوری بحالی کی پہل کرتا۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کی طرف سے یمن پر حملے روکنے کی درخواست اصل میں سعودیہ اورمتحدہ عرب امارات کو حدیدہ شہر پر مزید حملے تیز کرنے کی گرین سیگنل ہے۔
انہوں نے کہاکہ واشنگٹن انتظامیہ کی طرف سے وسط مدتی انتخابات سے قبل اس طرح کے مطالبے سے ٹرمپ انتظامیہ نے عالمی تنقیدیوں سے بچنے کی کوشش کی۔
واضح رہےکہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔
- ۱۸/۱۱/۱۷