مقاومت مسئلہ فلسطین کاواحد راہ حل ہے
شبیر حسن علی:
نیوزنور ۱۶ نومبر/برطانیہ کے ایک مسلم اسکالر وسیاسی تجزیہ نگار نے غاصب صیہونی رژیم کو ایک ظالم وجابر رژیم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی محض مقاومت کے ذریعے مقبوضہ علاقوں کو صیہونیوں کے ناجائز قبضے سے آزاد کراسکتے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق ’’شبیر حسن علی‘‘نے غاصب صیہونی رژیم کو ایک ظالم وجابر رژیم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی محض مقاومت کے ذریعے مقبوضہ علاقوں کو صیہونیوں کے ناجائز قبضے سے آزاد کراسکتے ہیں۔
انہوں نے غزہ پر صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد راہ حل مقاومت ہے۔
انہوں نے کہاکہ بے گناہ فلسطینی عوام پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں پر عالمی طاقتوں کی خاموشی شرمناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس مجرمانہ خاموشی کے باعث صیہونی رژیم کو فلسطینیوں کے خلاف مظالم جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔
انہوں نے صیہونی رژیم اوراسلامی تحریک مقاومت حماس کے درمیان ایک بھرپور جنگ شروع ہونے کے امکانات کے بارے میں کہاکہ کسی بھی قسم کی نئی جنگ صیہونیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردےگی۔
انہوں نے کہاکہ حقیقت میں غاصب صیہونی رژیم کے حامی عالمی طاقتوں کےسامنے اقوام متحدہ کے گھٹنے ٹیکنے کے بعد سے ہی فلسطین پر اسرائیل کی جنگ جاری ہے ۔
انہوں نے اسرائیل کے مقابلے میں لبنانی اورفلسطینی مقاومتی تحریکوں کی صلاحیتوں کی سرہنا کرتے ہوئے کہاکہ ۲۰۰۰ ء کے بعد صیہونی رژیم کو مقاومت کے ہاتھوں ہر بار ذلت آمیز شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔
واضح رہے کہ فلسطین کی اسلامی مقاومت نے منگل کی صبح صیہونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پچاس سے زائد صیہونی بستیوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ پر جارحیت کے نئے دور میں سرکاری اور رفاہی خدمات کی عمارتوں اور حماس کے فوجی ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں تقریبا گیارہ فلسطینی شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہو گئے۔
عرب میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق فلسطین کی اسلامی مقاومت نے صیہونی حکومت کے زیرقبضہ فلسطینی علاقوں پر 400 میزائل اور راکٹ داغے جس کے بعد اسرائیل میں خطرے کی گھنٹی بج گئی اور صیہونی انتہا پسند خوف و وحشت میں مبتلا ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں 2 صیہونی ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔