غزہ میں اسرائیلی فوج کی دراندازی کھلی جارحیت ہے
روسی وزارت خارجہ:
نیوزنور ۱۴ نومبر/روسی وزارت خارجہ نےفلسطین کے علاقے غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کاررائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تازہ کشیدگی کا ذمہ دار تل ابیب کو ٹھہرایا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی غزہ پٹی میں دراندازی اور سات فلسطینیوں کو شہید کرنے کا واقعہ کھلی اشتعال انگیزی اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ میں گھس کر کارروائی کرنا اشتعال انگیزی ہےاور روس کو اس کارروائی اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر گہری تشویش ہے۔
بیان میں فلسطینی مقاومت کاروں اور اسرائیل پر زور دیا گیاہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کریں اور ضبط تحمل کامظاہرہ کرتےہوئے جنگ سے بچیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پٹی میں تازہ کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل ہےغزہ پر حملوں کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خطرہ ہے اور ماسکو موجودہ کارروائیوں کو گہری تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
یاد رہے کی 11 نومبر اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے سادہ گاڑیوں میں غزہ پٹی میں 3 کلو میٹر اندر گھس کر ایک کارروائی میں اسلامی تحریک مقاومت حماس کے مقامی کمانڈر سمیت 7 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا۔
واضح رہے کہ اس کے بعد فلسطینی مقاومت کاروں نے صہیونی ریاست کے زیرتسلط علاقوں میں صہیونی تنصیبات پر 17 راکٹ حملے کیے جب کہ قابض فوج نے غزہ میں 40 مقامات پر بمباری کی۔
- ۱۸/۱۱/۱۴