سعودی عرب ایران میں تخریب کاری اور سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے درپے
امریکی اخبار:
نیوزنور نیوزنور 13 نومبر/ایک امریکی اخبار نے سعودی عرب کی طرف سے ایران میں تخریب کاری اورایرانی حکام کو قتل کرنے کا راز فاش کردیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق امریکی اخبار’’ نیویارک ٹائمز ‘‘نے سعودی عرب کی طرف سے ایران میں تخریب کاری اورایرانی حکام کو قتل کرنے کاراز فاش کردیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان سے وابستہ سیکورٹی اہلکاروں نے ایک سال قبل ایران میں تخریب کاری اور ایرانی حکام کو قتل کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا۔
رپورٹ کے مطابق ولیعہد محمد بن سلمان سے منسلک سیکورٹی اہلکاروں نے نجی کمپنیوں کے تاجروں کے ذریعہ ایران میں تخریب کاری اور ایرانی حکام کو قتل کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق سعودی حکام نے خاشقچی کے قتل سے ایک سال قبل اپنے مخالفین کو بھی ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنایا۔
امریکی اخبار کے مطابق سعودی عرب کے حکام خاشقچی کے قتل کا الزام جنرل احمد العسیری پر عائد کررہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ جنرل العسیری بھی سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے مشورے کے بغیر کوئی کام نہیں کرسکتے تھےاور مارچ سن 2017 میں ایران کے اقتصاد کو تباہ کرنے کے لئے جس اجلاس میں 2 ارب ڈالر منظور ہوئے تھے اس میں احمد العسیری بھی موجود تھے۔
رپورٹ کے مطابق العسیری نے اس اجلاس میں ایرانی سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کی تجویز پیش کی ان تاجروں میں لبنانی – امریکی تاجر جارج نادر بھی شامل ہیں جس نے اس سلسلے میں محمد بن سلمان سے ملاقات اور گفتگو کی اجلاس میں ایک صہیونی تاجر جوئل زامل بھی موجود تھا جس کا اسرائیلی سیکورٹی اہلکاروں سے قریبی رابطہ تھا۔
رپورٹ کے مطابق مارچ 2017 کے اجلاس میں سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے ایرانی حکام کو قتل کرنے اور ایران میں تخریب کاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
نیویارک ٹائمز نے وہ ایمیل بھی حاصل کرلئے ہیں جن کے ذریعہ احمد العسیری اور جارج نادر کے درمیان ایرانی حکام کو قتل کرنے اور ایران میں عدم استحکام پیدا کرنے کے منصوبے موجود ہیں۔
- ۱۸/۱۱/۱۳