ادلب میں جبہت النصرہ کے خلاف فوجی آپریشن عنقریب شروع ہونے والا ہے
دفاعی امور کے شامی ماہر:
نیوزنور 13 نومبر/دفاع اوراسٹریٹجک امور کے ایک شامی ماہر نے کہا ہے کہ شمالی شام میں ترکی کے حمایت یافتہ تکفیری دہشتگرد گروہ جبہت النصرہ کی طرف سے شامی فوج کے ٹھکانوں پر مسلسل حملوں سے یہ تکفیری گروہ مکمل نابودی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’کرنل ماری ہمدان‘‘نےکہاکہ شمالی شام میں ترکی کے حمایت یافتہ تکفیری دہشتگرد گروہ جبہت النصرہ کی طرف سے شامی فوج کے ٹھکانوں پر مسلسل حملوں سے یہ تکفیری گروہ مکمل نابودی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ادلب صوبے کے 70 فیصد اضلع اور دیہاتوں پر جبہت النصرہ کا کنٹرول ہے اور یہ گروہ شامی فوج کے خلاف اشتعال انگیز کاروائیاں انجام دے رہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ شامی فوج مذکورہ صوبے میں اس تکفیری گروہ کے اشتعال انگیز اقدامات کو مزید برداشت کرنے والی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ شامی فوج نے اپنے ٹھکانوں پر دہشتگردوں کے تمام حملوں کو پسپا کرکے انہیں کافی جانی نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شامی فوج اب ادلب صوبے کو دہشتگردوں سے آزاد کرانے کیلئے منصوبہ بندی کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تکفیری دہشتگرد گروہ جبہت النصرہ کے خلاف شامی فوج کا وسیع پیمانے پر آپریشن جلد شروع ہونے جارہا ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۱/۱۳