مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی سعودیہ بدترین انسانیت سوز جرائم میں ملوث ہے
ایرانی اسکالر:
نیوزنور12 نومبر/اسلامی جمہوریہ ایران کے ایک معروف اسکالر نے کہا ہے کہ سعودی حکام کے ہاتھوں صحافی جمال خاشقچی کے بہیمانہ قتل کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ کا سعودی عرب کے تئیں نرم مؤقف انتہائی افسوسناک وشرمناک ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’مجتبیٰ صدریہ‘‘نےکہاکہ سعودی حکام کے ہاتھوں صحافی جمال خاشقچی کے بہیمانہ قتل کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ کا سعودی عرب کے تئیں نرم مؤقف انتہائی افسوسناک وشرمناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب یہ حقیقت سب پر عیاں ہوچکی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی سعودی عرب انسانی حقوق کی کوئی پرواہ نہیں کرتا اوروہ ماضی میں بھی اس طرح کے وحشیانہ جرائم میں ملوث رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کا ایران مخالف مؤقف افسوسناک ہے ٹرمپ انتظامیہ ایک طرف اسلامی جمہوریہ ایران پر بے بنیاد الزامات عائد کررہا ہے تو وہیں دوسری طرف سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے امریکہ کی ایران مخالف پالیسیوں کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہاکہ عالمی برادری دھمکیوں کے سائے میں امریکہ کی پالیسیوں کو کبھی تسلیم کرنے والی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ تیل مارکیٹ اورعالمی معیشت کی صورتحال اس وقت انتہائی نازک ہے اس لئے ایرانی تیل کے اکثر خریدار امریکہ کی ایران مخالف پالیسیوں کی پیروی کرنے والے نہیں ہیں۔
ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے ایران مخالف پابندیوں کی شکست پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تیل کی عالمی منڈیوں میں قیمتوں کو کم رکھنے کی غرض سے ایران کے تیل پر بتدریج پابندیاں عائد کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے واضح طور پر پسپائی اختیار کرتے ہوئے آٹھ ملکوں کو ایران سے تیل خریدنے کے لئے مستثنی کر دیا ہے - ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کے بعد بھی اس معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ملکوں برطانیہ ، فرانس، جرمنی، چین اور روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے میں باقی رہیں گے اور ایران کے ساتھ تجارت کرتے رہیں گے اور ایرانی تیل بھی خریدتے رہیں گے۔
- ۱۸/۱۱/۱۲