امریکی پابندیوں سے ایران کے مختلف ممالک کےساتھ تجارتی واقتصادی تعلقات متاثر نہیں ہوں گے
بین الاقوامی امور کے چینی تجزیہ کار:
نیوزنور12 نومبر/بین الاقوامی امور کےایک چینی تجزیہ کار نے کہاہے کہ امریکہ کی ایران مخالف پابندیاں تہران کےساتھ دیگر ممالک کے تجارتی واقتصادی تعلقات کو روکنے میں کامیاب نہیں ہونگی اور بیجنگ تہران کےساتھ اپنی قانونی تعلقات کو جاری رکھےگا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’می زینیو‘‘نےکہاکہ امریکہ کی ایران مخالف پابندیاں تہران کےساتھ دیگر ممالک کے تجارتی واقتصادی تعلقات کو روکنے میں کامیاب نہیں ہونگی اور بیجنگ تہران کےساتھ اپنی قانونی تعلقات کو جاری رکھےگا۔
انہوں نے کہاکہ جہاں تک اسلامی جمہوریہ ایران کی معاشی اقتصادی صلاحیتوں کا تعلق ہے امریکی پابندیاں چین کے ایران کےساتھ تجارتی تعلقات کو کبھی روکنے میں کامیاب نہیں ہوں گی ۔
اسلامی جمہوریہ ایران پر امریکہ کی نئی پابندیوں کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ان پابندیوں کے اسلامی جمہوریہ ایران اورچین کے درمیان تجارتی تعلقات پر محدود اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران کے تیل سیکٹر پر امریکہ کی نئی پابندیوں سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور چینی کمپنیوں کو اس مسئلے پر محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے ایران مخالف پابندیوں کی شکست پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تیل کی عالمی منڈیوں میں قیمتوں کو کم رکھنے کی غرض سے ایران کے تیل پر بتدریج پابندیاں عائد کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے واضح طور پر پسپائی اختیار کرتے ہوئے آٹھ ملکوں کو ایران سے تیل خریدنے کے لئے مستثنی کر دیا ہے - ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کے بعد بھی اس معاہدے پر دستخط کرنے والے دیگر ملکوں برطانیہ ، فرانس، جرمنی، چین اور روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے میں باقی رہیں گے اور ایران کے ساتھ تجارت کرتے رہیں گے اور ایرانی تیل بھی خریدتے رہیں گے۔