آل سعود کی بے لگام جارحیت سے یمن بھوک مری کی دہلیز پر
بین الاقوامی انسانی حقوق وکیل:
نیوزنور ۰۹ نومبر/ برطانیہ کے ایک بین الاقوامی انسانی حقوق وکیل نے کہا ہے کہ آل سعود کی بے لگام جارحیت کی وجہ سے یمن بھوک مری کی دہلیز پر کھڑا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی انسانی حقوق کے برطانوی وکیل ’’ایڈورڈ کوریگن ‘‘نے ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں آل سعود کی ظالم حکومت کی طرف سے یمن کے بنیادی ڈھانچوں خاص کر اسپتالوں ،نقل وحمل کے نظام ،اسکولوں پر حملوں کی کڑی الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود کے بےلگام حملوں سے یمن بھوک مری کی دہلیز پر پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت آل سعود نہ صرف یمن کے بنیادی ڈھانچوں ،اسپتالوں ،مواصلاتی نظام ،اسکولوں کو ہی نشانہ بنا رہی ہے بلکہ وہ یمنی خوراک کی پیداوار کی صلاحیتوں پر حملے کرکے اس مفلوک الحال ملک میں انسانی المیہ پیدا کررہی ہے۔
انہوں نے یمن پر آل سعود کی جارحیت کو جنگی جرائم سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ حکومت آل سعود پوری یمنی آبادی کو نشانہ بنارہی ہے جو کہ ایک خوفناک صورتحال ہے اور اس صورتحال کی وجہ سے یمن میں بھوک مری اپنے انتہا کو پہنچی ہے۔
یاد رہے کہ حکومت آل سعود مارچ ۲۰۱۵ء سے تحریک انصاراللہ کو دبانے اور اپنے اتحادی منصور ہادی کی حکومت کو بحال کرنے کے بہانے مسلسل مفلوک الحال عرب ملک یمن کو نشانہ بنارہا ہے اوراس جارحیت کی وجہ سے اب تک ۵۶ ہزار یمنی شہید ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اگر یمن پر آل سعود کی وحشیانہ جارحیت اگلے کچھ مہینوں تک جاری رہتی ہے تو یمن کی آدھی آبادی بھوک مری کا شکار ہوسکتی ہے۔
- ۱۸/۱۱/۰۹