یہودی ارکان کینسیٹ کا تین ماہ کے بجائے ہر ماہ قبلہ اول میں داخل ہونا مقدس مقام کی بے حرمتی کے مترادف
فلسطینی سپریم کمیٹی:
نیوزنور ۰۹ نومبر/بیت المقدس میں فلسطینی مسلم،مسیحی سپریم کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں کو بڑھاوا دے رہےہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی سپریم کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی وزیراعظم اور انتہا پسند صہیونی حکومت مسجد اقصیٰ کو یہودی معبد میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی پولیس کی طرف سے سفارشات کے بعد نیتن یاہو کا یہودی ارکان کنیسٹ کو تین ماہ کے بجائے ہرماہ قبلہ اول میں داخل ہونے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت دینا مقدس مقام میں یہودیوں کی اجارہ داری کو بڑھانے کے مترادف ہے۔
فلسطینی سپریم کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل تیزی کے ساتھ ایسے قوانین تیار کررہا ہے جن میں یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں دھاووں کی زیادہ سے زیادہ سہولت دیے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ انتہا پسند یہودی ارکان کنیسٹ کو قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت دینا مقدس مقام کی بے حرمتی اور اس کا تقدس خطرے میں ڈالنے کے لیے یہودیوں کو ترغیب دلانے کے مترادف ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی پولیس کی طرف سے ارکان کنیسٹ کو تین ماہ کے بجائے ایک ماہ میں ایک بار قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی پولیس کے اس فیصلے کی توثیق کی ہے۔
- ۱۸/۱۱/۰۹