ٹرمپ کے ایران مخالف رویہ سے خود امریکہ عالمی سطح پر تنہا پڑ رہا ہے
بین الاقوامی امور کے امریکی ماہر:
نیوزنور19مئی/بین الاقوامی امور کے ایک امریکی ماہر نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جو غیر منصفانہ اورغیر ضروری رویہ اپنایا ہے اس سے نہ صرف امریکہ کے اپنے اتحادی امریکہ کے خلاف ہوئے ہیں بلکہ عالمی سطح پر امریکہ تنہائی کا شکار ہورہا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق غیر ملکی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’ریچرڈ نیوو‘‘نےکہا کہ ٹرمپ نےاسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جو غیر منصفانہ اورغیر ضروری رویہ اپنایا ہے اس سے نہ صرف امریکہ کے اپنے اتحادی امریکہ کے خلاف ہوئے ہیں بلکہ عالمی سطح پر امریکہ تنہائی کا شکار ہورہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے جائز جوہری حقوق سے دستبردار ہونے کا مطالبہ غیر قانونی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ میرا عقیدہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی امریکہ کے مطالبات کو ہر گز قبول نہیں کرےگا۔
ایران کے مرکزی بنک کے گورنر سمیت دیگر معروف شخصیات پر نئی امریکی پابندیوں کے بارے میں انہوں نےکہاکہ امریکی انتظامیہ یورپی یونین کو بھی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یقینی طورپر ایران پر امریکہ کی طرف سے عائد کی جانے نئی پابندیوں کا اسلامی جمہوریہ ایران پر کوئی اثر نہیں ہوگا ایرانی قیادت اورعوام دہائیوں سے امریکی دشمنوں کےساتھ کامیابی سے مقابلہ کرتے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کا یہ اقدام یورپ ،چین ،روس اورہندوستان کو اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوپائےگا ۔
واضح رہے کہ امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی پر غزہ میں احتجاج کے دوران قابض اسرائیل فوج کی براہ راست فائرینگ سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 58 ہوگئی ہے شہدا میں 16 معصوم بچے بھی شامل ہیں جبکہ 2700 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
گذشتہ روز محاصرہ زدہ غزہ پٹی پر مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانے کے منتقلی کے فیصلے کے خلاف احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں نے شرکت کی تھی ۔
قابل ذکر ہے کہ 30 مارچ سے شروع ہونے والے تازہ ترین فلسطینی تحریک میں اب تک 100 کے قریب فلسطینی شہید اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔