امریکی مسلمانوں کی کثیر تعداد متعصب رویے کی شکار
امریکی فاؤنڈیشن و امریکن مسلم انیشی ایٹو :
نیوزنور07نومبر/ایک امریکی ادارے کی جانب سے کئے گئے سروے کے مطابق امریکی مسلمانوں کی کثیر تعداد اپنے ملک میں ہی متعصب رویے کی شکار ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’ امریکہ فاؤنڈیشن و امریکن مسلم انیشی ایٹو‘‘کے مشترکہ سروے میں اسلام اور مسلمانوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جوابات میں دلچسپ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں امریکہ خود کو انسانی حقوق کا علمبردار سمجھتا ہے لیکن وہاں مذہبی، لسانی اور علاقائی تعصب اس وقت عروج پر ہے جبکہ روزانہ متعدد افراد صرف تعصب کی بنیاد پر قتل کر دئے جاتے ہیں۔
سروے کے مطابق امریکہ کی کثیر آبادی مسلمانوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتی ہےاور صدر ٹرمپ کے دور حکومت میں مسلمانوں کے خلاف منفی رائے میں اضافہ ہوا ہے۔
سروے کے مطابق 56 فیصد امریکی اسلام کو امریکی تہذیب سے مطابقت رکھنے والا مذہب سمجھتے ہیں تاہم 42 فیصد امریکی اسلام کو امریکی کلچر سے متصادم قرار دیتے ہیں جب کہ 60 فیصد امریکی مسلمانوں کو محب وطن سمجھتے ہیں اور 38 فیصد کے نزدیک مسلمان امریکہ سے مخلص نہیں۔
سروے میں 74 فیصد امریکیوں کی رائے تھی کہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف متعصب رویہ رکھا جاتا ہے تاہم 56 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں انتہا پسندی عروج پارہی ہے۔
سروے میں کہا گیا ہےکہ اسی طرح حکمراں جماعت ریپبلکن کے حامیوں میں سے 71 فیصد نے اسلام کو امریکی تہذیب سے متصادم قرار دیا اور 56 فیصد ریپبلکن اپنے پڑوس میں تعمیر ہونے والی نئی مسجد سے خوف زدہ ہوجاتے ہیں۔
- ۱۸/۱۱/۰۷