ٹرمپ کی خارجہ پالیسی صیہونی رژیم کو تحفظ فراہم کرنے پر مبنی ہے
ملیشیائی تجزیہ کار:
نیوزنور06نومبر:ملیشیا کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے اسلامی جمہوریہ ایران کے تیل اوربینکنگ سیکٹر پر امریکی پابندیوں کی بحالی کو افسوسناک قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسی غاصب صیہونی رژیم کو تحفظ فراہم کرنے پر مبنی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’فاروق موسیٰ‘‘نے اسلامی جمہوریہ ایران کے تیل اوربینکنگ سیکٹر پر امریکی پابندیوں کی بحالی کو افسوسناک قراردیتے ہوئےکہا کہ ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسی غاصب صیہونی رژیم کو تحفظ فراہم کرنے پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران پر پابندیاں عائد کئے جانے پر صیہونی وزیر اعظم کا رقص کرنا باعث تعجب نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ تاہم یورپی یونین نے امریکہ کے اس اقدام کی مخالفت کی کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران اس عالمی معاہدے کی مسلسل پاسداری کررہا ہے ۔
انہو ں نے کہاکہ امریکہ اسلامی جمہور ایران کے پرامن جوہری پروگرام کا مخالف رہا ہے جبکہ مشرق وسطیٰ میں غاصب صیہونی رژیم ایک ایسی واحد رژیم ہے جس کے پاس سینکروں وار ہیڈ موجود ہیں جس پر امریکہ اوراس کے اتحادی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر یکطرفہ طورپر پابندیاں عائد کئے جانے کا فیصلہ پوری ایرانی قوم کو سزا دینے کے متراد ف ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ذاتی طورپر ماننا ہے کہ ا مریکہ کا اسطرح کا اقدام انسانی حقوق اور انسانی وقار کے تصور کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کا اسطرح کا اقدام اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جنگی اقدام کے مترادف ہے اورعالمی برادری کو ان اقدامات کی مذمت کرنی چاہئے۔
اس مسئلے پر اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے غیر فعال کردارادا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نےکہاکہ مذکورہ تنظیم اسلامی امہ کو دفاع کرنے میں کردارادانہیں کررہی ہے بلکہ یہ تنظیم ایران کے دشمن عرب ممالک کے ہاتھو ں کا کھلونابنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ قرآن کریم میں مسلمانوں کو متحد ہونے کی تاکید کی گئی ہے اورہمیں اس پر عمل کرکے دشمنوں کو شکست دینی ہوگی۔
- ۱۸/۱۱/۰۶