ٹرمپ کے ذاتی مفادات امریکہ کے قومی مفادات سے بالکل مختلف ہیں
چینی تجزیہ کار:
نیوزنور 05 نومبر:ایک چینی تجزیہ کار کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران پر ٹرمپ کی طرف سے پابندیاں دوبارہ عا ئد کئے جانے سے یہ حقیقت عالمی برادری پر دوبارہ عیاں ہوچکی ہے کہ ٹرمپ عالمی مذاکرات اورسفارتکاری میں یقین نہیں رکھتے کیونکہ ٹرمپ کے تہران مخالف اقدامات عالمی برادری کی مرضی کے برعکس ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’زولی‘‘نےایک مختصر انٹرویو میں کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر ٹرمپ کی طرف سے پابندیاں دوبارہ عا ئد کئے جانے سے یہ حقیقت عالمی برادری پر دوبارہ عیاں ہوچکی ہے کہ ٹرمپ عالمی مذاکرات اورسفارتکاری میں یقین نہیں رکھتے کیونکہ ٹرمپ کے تہران مخالف اقدامات عالمی برادری کی مرضی کے برعکس ہیں۔
انہوں نے جامع مشترکہ ایکشن پلان کو عالمی سفارتکاری کی ایک بڑی کامیابی اورایک نمونہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ جامع مشترکہ ایکشن پلان کو الگ کرکے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کررہے ہیں جسے ثابت ہوتا ہے کہ ٹرمپ کے ذاتی مفادات امریکہ کے قومی مفادات سے بالکل مختلف ہیں۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ حتیٰ امریکی ریپبلکن قانون سازوں نے بھی جامع مشترکہ ایکشن پلان سے ٹرمپ کی علحیٰدگی اور تہران پر دوبارہ پابندیان عائد کئے جانے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ ڈپلومیسی کے حامی نہیں بلکہ دشمنوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ نے دنیا خاص کر چین کے خلاف جو تجارتی جنگ چھیڑ رکھی ہے اس کے باعث بہت سے ممالک اورامریکہ کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ چین ایرانی تیل خرید کر امریکہ میں تہران مخالف پابندیو ں کو ناکام کرےگا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں بغیر کسی مہم جوئی کے ایران کے ساتھ متحد ہوکر امریکہ کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
- ۱۸/۱۱/۰۵