امریکہ یمن کا محاصرہ ختم کرنے کیلئے آل سعودکو مجبور کرے
یمنی تجزیہ کار:
نیوزنور03نومبر:یمن کے ایک سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ اگر امریکہ واقعی یمن میں امن واستحکام کی بحالی کا حامی ہے تو اسے یمن کے خلاف ظالمانہ محاصرے کو ختم کرنے کیلئے ریاض کو مجبور کرنا چاہئے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک مختصر انٹرویو میں ’’حسین البختی ‘‘نے کہاکہ اگر امریکہ واقعی یمن میں امن واستحکام کی بحالی کا حامی ہے تو اسے یمن کے خلاف ظالمانہ محاصرے کو ختم کرنے کیلئے ریاض کو مجبور کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ گذشتہ چار سالوں کےد وران سعودی جنگی اتحاد نے زیادہ تر دیہی علاقو ں کو نشانہ بناکر دسیوں ہزار یمنیوں کو ہلاک کیا ہے جس کی کبھی بھی واشنگٹن کی طرف سے مذمت نہیں کی گئی۔
انہو ں نے کہاکہ اگر امریکہ واقعی یمن میں امن کی بحالی میں سنجیدہ ہے تو اسے پھر یمن کا محاصرہ ختم کرنے کیلئے ریاض پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے حالیہ بیان میں سعودی اتحاد سے اپیل کی تھی کہ وہ جنگ کے خاتمے اوراقوام متحدہ کی نگرانی میں حوثیوں کےساتھ مذاکرات کرنے کیلئے آمادہ ہوجائیں ۔
دوسری جانب جنگ مخالفین نیز برطانوی پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے یمن میں سعودی حکومت کے جنگی جرائم پر لندن کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے ریاض کو اسلحہ کی فراہمی فوری طوررپر بند کرنے کامطالبہ کیا ہے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ لویڈ رسل نے پارلیمنٹ نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت جنگ یمن میں آل سعود کو لاجسٹک حمایت فراہم کررہی ہے اس لئے حکومت برطانیہ یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کے جنگی جرائم میں برابر کی شریک ہے۔
- ۱۸/۱۱/۰۳