فلسطین اسرائیل تنازعے میں امریکہ ثالثی کا کردار کھوچکا ہے
فلسطینی تجزیہ کار:
نیوزنور03نومبر:فلسطین کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے اس بات کےساتھ کہ فلسطین اسرائیل تنازعے میں امریکہ ثالچی کا کردار کھوچکا ہے کہا ہے کہ امریکہ کا ہر اقدام غاصب صیہونی رژیم کو تحٖفظ فراہم کرنے کیلئے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار ’’مصطفی برگوسی ‘‘نے اس بات کےساتھ کہ فلسطین اسرائیل تنازعے میں امریکہ ثالچی کا کردار کھوچکا ہے کہا ہے کہ امریکہ کا ہر اقدام غاصب صیہونی رژیم کو تحٖفظ فراہم کرنے کیلئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ناجائز صیہونی حکومت نے تمام معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے جسے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ناجائز حکومت مسئلہ فلسطین کے حل میں سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کی ثالثی میں فلسطینی اتھارٹی اور صیہونی رژیم کے درمیان دہائیوں سے جاری مذاکرات بے سود ثابت ہوئے ہیں ۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ امریکہ کی طرف سے پیش کردہ ہر معاہدے میں واشنگٹن نے فلسطینیوں کے حقوق کو نظرانداز کرکے غاصب صیہونی رژیم کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ قابض صیہونی رژیم کےساتھ مذاکرات کا تسلسل بے فائدہ ہے فلسطینیوں کو فلسطین کی آزادی کیلئے عرب حکومتوں اور امریکہ پر انحصار نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ غاصب صیہونی رژیم کا غزہ پٹی پر نئی جارحیت کرنے سے انکار مقاومتی قوتوں کی بڑھتی صلاحیتوں اور غٖاصب رژیم کا مقابلہ کرنے کیلئے ان کی آمادگی کا نتیجہ ہے۔
ادھر حماس کے پولیٹکل بیرو کے رکن نے کہا کہ فلسطینی قوم نے تمام قریبی اور دو ر ممالک کو یہ پیغام پہنچایا دیا ہے کہ فلسطین کی آزادی تک تمام فیصلوں کااختیار حماس اور دیگر مقاومتی تحریکوں کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ غزہ کی سرحد صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان تصادم کی جگہ بن گئی قابض صیہونی رژیم کے خلاف عوامی احتجاج کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ مقاومت اپنی مسلح جدوجہد سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
- ۱۸/۱۱/۰۳