اقوام متحدہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کو روکنے کیلئے عملی اقدامات کرے
فلسطینی یونیورسٹی کے
معروف اُستاد: نیوز نور19 مئی /فلسطینی یونیورسٹی کے معروف اُستاد نے کہا
ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد میں فلسطین
کے خلاف اسرائیل کی مذمت کرنے کی ضرورت ہے اور تاریخی فلسطینی علاقوں پر صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے ٹھوس
اقدامات عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں رمالہ
میں قائم برزیت یونیورسٹی میں سیاسیات کے اُستاد ’’سعید نمر‘‘نےاقوام متحدہ کی
قرارداد میں فلسطین کے خلاف اسرائیل کی
مذمت کرنے کی ضرورت ہے اور تاریخی فلسطینی علاقوں پر صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے ٹھوس
اقدامات عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارااقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ وہ فلسطین پرا سرائیلی ناجائز قبضے کے خاتمےاورفلسطینیوں
کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات کرے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا سب سے بڑا
مسئلہ یہ ہے کہ جب بھی اسرائیل کے خلاف کوئی مذمتی قرارداد پیش کی جاتی ہے امریکہ ہمیشہ اس کا ویٹو کرتا ہے
۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ وہ غزہ پر
اسرائیل کے وحشیانہ جرائم کے خلاف عملی طورپر اقدامات کرے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل برائے انسانی
حقوق نے کل فلسطینی شہریوں کے خلاف غاصب صیہونی افواج کے
حالیہ جرائم کی تحقیقات کیلئے ایک تحقیقاتی کمیشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اس
سلسلے میں جمعے کو 29 ممبر ممالک کی حمایت کے بعد قرارداد منظور کی گئی جس میں کہاگیا کہ جلد ازجلد ایک بین الاقوامی اور آزاد تحقیقاتی کمیشن غزہ بھیجا جائےگا جو
اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی جارحیت
اورجرائم کی تحقیقات کرےگی ۔ قابل ذکر ہےکہ پیر کے روز قابض صیہونی فوج نے غزہ پٹی کی
سرحد پر 60 سے زائد فلسطینیوں کو شہید
کردیاتھا۔