دیگر ممالک ایران کے خلاف امریکا کی خودسرانہ پالیسیوں کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں
امریکا کی قومی سلامتی امور کے مشیر:
نیوزنور 02نومبر/امریکا کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر نے اس بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ دیگر ممالک ایران کے خلاف امریکا کی خودسرانہ پالیسیوں کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن ٹائمز نے خبر دی کہ امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹین نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا اعتراف اور اس کی ناکامی کا لب ولہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے ممالک شاید ایران کے تیل کی درآمدات کو فوری طور پر بند نہ کر سکیں-
انہوں نے کہا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ ایران کے خلاف تیل کی پابندیاں عائد کر کے اپنے دوستوں اور اتحادیوں کو مشکل میں ڈالے-
جان بولٹن کا یہ بیان ایران سے تیل کی درآمدات کو بند کرنے کے لئے دیگر ملکوں کو قائل کرنے میں واشنگٹن کی ناکامی کے بعد سامنے آیا ہے-
ہندوستان اور چین نے ایرانی تیل کے دو بڑے خریدار ممالک کی حیثیت سے پہلے ہی ایران کے تیل پر عائد امریکی پابندیوں کی مخالفت کر دی تھی- ان دونوں ملکوں کا کہنا ہے کہ وہ امریکا کی اس پابندی کی پیروی نہیں کریں گے-
ان مخالفتوں کے بعد امریکی وزارت خزانہ نے واشنگٹن کے سابقہ موقف سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے ان ملکوں کو ایران سے تیل کی خریداری کی چھوٹ دے دی تھی-
اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی لکھا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسیاں ناکام رہی ہیں- مذکورہ اخبار نے چار نومبر سے ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیوں کے نفاذ کے بارے میں لکھا ہے کہ ایران مخالف امریکی پابندیوں کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے اور جب تک ان پابندیوں اور ان کے نفاذ کے طریقہ کار میں قابل ذکر حد تک تبدیلیاں نہیں آجاتیں، ایران کے بارے میں ٹرمپ کی پالیسیاں ناکام رہیں گی-
اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بھی خبر دی ہے کہ ایران کے ساتھ تجارت میں سوئیفٹ کی جگہ نئے مالی نظام کے قیام پر مبنی یورپی ملکوں کے تازہ ترین اقدامات کے بعد امریکی حکومت، ایران کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کے سلسلے میں بری طرح پھنس گئی ہے-