ٹرمپ انتظامیہ کے نزدیکی اور چہیتے بن سلمان واشنگٹن کو بھی اب راس نہیں آرہے ہیں
قطری ویب سائٹ:
نیوزنور01نومبر/ایک قطری ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے سعودی عرب میں حکومت کی تبدیلی کے منصوبے پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق قطری ویب سائٹ ’’مڈل ایسٹ آئی‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان جو ابھی کچھ عرصے پہلے تک ٹرمپ انتظامیہ کے سب سے نزدیکی اور چہیتے تھے اب واشنگٹن کو بھی ذرا بھی پسند نہیں آ رہے ہیں اور ان کا مقام لینے کے لئے لندن میں ایک عرصے سے زندگی گزار رہے ناراض شہزادے احمد بن عبد العزیز کو ریاض بھیجا گیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ اور برطانیہ نے مکمل سیکورٹی وعدے کے ساتھ محمد بن سلمان کے اصل مخالف اور تنقیدکار شہزادہ عبد العزیز کو ریاض بھیجا ہے اورکہا جا رہا ہے کہ پرنس عبد العزیز یا خود محمد بن سلمان کی جگہ لیں گے یا کسی دوسرے شہزادے کو اس عہدے کے لئے منتخب کریں گے ۔
رپورٹ کے مطابق آل سعود خاندان میں بھی اب اس بات کا سبھی کو احساس ہونے لگا ہے کہ محمد بن سلمان کی شبیہ خراب ہوچکی ہے اور وہ مستقبل میں ملک کی کمان نہیں سنبھال سکتے ۔
یادرہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنا جانشین سابق ولیعہد محمد بن نائف کو ہٹا کر اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو منتخب کیا تھا محمد بن سلمان نے اپنے فیصلوں سے ایک ظالم اور بیوقوف حکمران کا چہرہ پیش کیا جو اب اس خاندان کے محافظ امریکہ اور برطانیہ کو بھی ہضم نہیں ہو رہی ہے ۔
واضح رہے کہ جنگ یمن، شہزادوں کی گرفتاری اور ان سے اربوں ڈالر کی وصولی نیز استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقچی کا قتل جیسے فیصلوں نے محمد بن سلمان کی ناتوانی اور بے لیاقتی کو پوری طرح ثابت کر دیا ہے۔
- ۱۸/۱۱/۰۱