مقبوضہ جولان میں اسرائیل کے خلاف مظاہروں اور ہڑتالوں کا آغاز
رپورٹ:
نیوزنور01نومبر/مقبوضہ جولان کے شہریوں نے اس علاقے کو یہودی بنائے جانے اور شہری، اسلامی اور عربی شناخت مٹائے جانے کے اسرائیلی اقدامات کے خلاف عام ہڑتال شروع کر دی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جولان کے شہریوں نے اس علاقے کو یہودی بنائے جانے اور شہری، اسلامی اور عربی شناخت مٹائے جانے کے اسرائیلی اقدامات کے خلاف عام ہڑتال شروع کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اس علاقے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا تاہم اس علاقے کے عوام نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور اسرائیل کے خلاف مظاہرے کیے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جولان کا علاقہ اسرائیل کا نہیں بلکہ شام کا حصہ ہے لہذا انتخابات کا انعقاد غیر قانونی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ جولان کے مجدل الشمس نامی علاقے میں مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئےاسرائیلی فوجیوں نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ دوسری جانب شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام الگ الگ مراسلوں میں اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ جولان میں انتخابات کے انعقاد پر شدید احتجاج کیا ہے۔