عراق میں شیعہ سنی اتحاد سے دشمن کی کمر ٹوٹ گئی
عراقی بزرگ مرجع تقلید:
نیوزنور31اکتوبر/عراق کے بزرگ مرجع تقلید نے فرمایا ہے کہ حشد الشعبی کو اہلسنت خاندانوں کے تحفظ کے حکم سےعراق میں شیعہ سنی اتحاد سے دشمن کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق عراق کے ممتاز شیعہ مرجع تقلید’’ آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی ‘‘نے مجمع تقریب بین المذاہب اسلامی کے سربراہ آیت اللہ محسن اراکی سے ملاقات میں شیعہ سنی اتحاد کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا کہ داعشیوں کے ظلم و ستم سے بچانے کے لئے اہلسنت خاندانوں کے تحفظ کے لئے حشد الشعبی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اہلسنت بھائیوں کا داعش کے مقابلے میں تحفظ کریں ۔
آپ نے فر مایا کہ سنی خاندانوں کی حفاظت ہمارا مذہبی اور دینی فریضہ ہےاور عراق میں شیعوں اور سنیوں نے باہمی اتحاد سے دشمن کی کمر توڑ دی ہے۔
موصوف مرجع تقلید نے فر مایا کہ موصل میں اکثریت سنیوں کی ہے لیکن انتخابات میں موصل کے سنیوں نے ایک شیعہ نمائندے کو ووٹ دیکر کامیاب بنایا جو عراق میں شیعہ اور سنی اتحاد کا بہترین نمونہ ہے۔
آیت اللہ سیستانی نےمزید فر مایا کہ عراق میں شیعہ اور سنی نے باہمی اتحاد کے ذریعہ دشمن کے تمام ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔