نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


 الجزائری تجزیہ کار:

نیوزنور31اکتوبر/الجزائر کے ایک معروف تجزیہ کار کے مطابق  جمال خاشقچی کا قتل اس قسم کا پہلا مقدمہ نہیں ہے بلکہ آل سعود کی تاریخ مخالفین کو اغواء اور انہیں  قتل کرنے کے جرائم سے بھری پڑی ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک مختصر انٹریو میں ’’احمد ایاسی‘‘ نے کہا کہ جمال خاشقچی کا قتل اس قسم کا پہلا مقدمہ نہیں ہے بلکہ آل سعود کی تاریخ مخالفین کو اغواء اور انہیں  قتل کرنے کے جرائم سے بھری پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب سعودی حکمرانوں نے اپنے مخالفین خاصکر صحافیوں کو قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔

سعودی شاہی خاندان کے پہلے ناقد ،مصنف ناصر نصیر السعید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں ایک صدی قبل بیروت میں سعودی سیکورٹی فورسز کی طرف سے اغواء کیا گیا اور پھر انہیں بنا کسی مقدمے کےپھانسی دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جمال خاشقچی کے بہیمانہ قتل عام سے یہ حقیقت سب پر پھر عیاں ہوچکی ہے کہ سعودی عرب میں اصلاحات اور اظہار آزادی سے متعلق بن سلمان کے دعوے جھوٹ اور فریب ہیں ۔

موصوف تجزیہ کار نے کہا کہ سعودی عرب کے زندانوں میں آج بھی ہزاروں صحافی اور سیاسی کا ر کن  شاہی خاندان کے خلاف نظریہ رکھنے پر پابند سلاسل ہیں ۔

انہوں نے کہا خاشقچی کے مسئلے پر سعودی حکمرانوں کو عالمی برادری کی طرف سے اس طرح کے سخت رد عمل کی اُمید نہیں تھی انہیں اس بات کی توقع تھی کہ امریکہ اس مسئلے میں ان کی بھر پور حمایت کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکمران اس حقیقت کو بھی بھول چکے تھے کہ جمال خاشقچی امریکہ کے موخر اخبار واشنگٹن پوسٹ کے صحافی تھے جسکا امریکی معاشرے میں ذبردست احترام کیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جمال خاشقچی کے قتل کے بعد سعودی حکمران ملک میں   وسیع پیمانے پر نئی عوامی تحریک کے شروع ہونے سے خوفزدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج سعودی عرب کی مثال ایک آتش فشاں پہاڑ کے مانند ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جمال خاشقچی کے کیس کو اتنی آسانی سے فراموش نہیں کیا جائے گا دنیا بھر کی عوام عالمی برادری سے سعودی حکمرانوں کے خلاف سخت اقدامات اُ ٹھانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی