سعودی صحافی کی موت ماورائےعدالت قتل ہے
ہیومن رائٹس واچ:

نیوزنور26اکتوبر/اقوام متحدہ کی انسانی حقوق تنظیم کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقچی کا بیٹا اہل خانہ سمیت سعودی عرب سے واشنگٹن روانہ ہو گیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق تنظیم ’[ہیو من رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاکہ واقعے پر بادشاہ یا ولی عہد کے لاعلمی ظاہر کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ سعودی ریاست قتل کی ذمہ دار نہیں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے تسلیم کیا ہے کہ یہ طے ہونا باقی ہے کہ یہ قتل سعودی ریاست کے نام پر ہوا ہے یا نہیں تاہم مخالف شواہد آنے تک واضح یہی ہے کہ یہ ماورائے عدالت قتل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ سلمان نے روس کے صدر ولادیمیر پوتین اور فرانس کے صدر امانوئیل میکرون کو یقین دہانی کرائی ہے کہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائے گی تاہم سعودی عرب میں برطانیہ کے سابق دفاعی اتاشی کرنل برائن لیز کا کہنا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے بطور ولی عہد کے دن گنے جاچکے ہیں اور ان کے والد بادشاہ سلمان ممکن ہے انہیں تبدیل کردیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ جمال خاشقچی کے بیٹے صلاح خاشقجی بدھ کو سعودی عرب سے روانہ ہوا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ صلاح خاشقچی کہاں گئے ہیں تاہم ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقچی کا بیٹا اہل خانہ سمیت سعودی عرب سے واشنگٹن روانہ ہو گیا۔
قابل ذکر ہے کہ صلاح خاشقچی سفری پابندی ختم ہونے کے بعد امریکہ روانہ ہوئے ہیں حالیہ مہینوں کے دوران ان کے سعودی عرب چھوڑنے پر پابندی تھی۔
واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقچی 2 اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ سے لاپتہ ہوگئے تھے جس کے بعد سعودی حکام نے 20 اکتوبر کو جمال خاشقچی کے قتل کی تصدیق کی تھی۔
- ۱۸/۱۰/۲۶