شام میں امن واستحکام کی بحالی کیلئے دمشق حکومت کو ایرانی فوجی مشیروں کی ضرورت ہے
شامی سیاسی تجزیہ کار:

نیوزنور26اکتوبر/سیاسی امور کے ایک شامی ماہر نے اس بات کے ساتھ کہ حکومت ماسکو نے شام سے ایرانی فوج کے انخلا ءسے متعلق صیہونی رژیم کے مطالبے کو بارہا مسترد کیا ہے کہا ہے کہ اس ملک میں امن واستحکام کی بحالی کیلئے ایرانی فوجیوں کی موجودگی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق روسی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’نضال سید صباح‘‘نے اس بات کے ساتھ کہ حکومت ماسکو نے شام سے ایرانی فوج کے انخلا سے متعلق صیہونی رژیم کے مطالبے کو بارہا مسترد کیا ہے کہا ہے کہ اس ملک میں امن واستحکام کی بحالی کیلئے ایرانی فوجیوں کی موجودگی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
انہوں نے شام کے حوالے سے ایران اورتہران کے درمیان تعلقات کو کامل قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں روسی فضائیہ کی کامیابی اسلامی جمہوریہ ایران کے امداد کے بغیر ناممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ماسکو نے کبھی بھی صیہونی رژیم کو خوش کرنے کیلئے اسلامی جمہوریہ سے شام سے نکلنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران اورروس کے مشترکہ مفادات ہیں جس میں اس ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ اور اس ملک کو تقسیم کرنے سے بچانا سرفہرست ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں امریکہ کی پالیسی دہشتگردوں کو مالی ،اسلحہ جاتی اورسیاسی حمایت کرکے بشارالاسد حکومت کو کمزور کرنے پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ داعش اورجبہت النصرہ کے ذریعے شامی فوج کی صلاحیتوں کو تباہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ واشنگٹن حکومت شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرکے مصلحتی عمل کو مشکل بنارہا ہے۔
- ۱۸/۱۰/۲۶