سعودی صحافی کا قتل انسانی حقوق کے دعویداروں کے لئے ایک بڑی آزمائش ہے
ایرانی صدر:
نیوزنور25 اکتوبر/ ایران کے صدر نے صحافی جمال خاشقچی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس قتل کے خلاف عالمی برادری کے موقف کو انسانی حقوق کے دعویداروں خاص طور سے یورپ و امریکہ کے لئے ایک بڑی آزمائش قرار دیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق صدرمملکت ’’ڈاکٹر حسن روحانی‘‘ نے کابینہ کے اجلاس میں جمال خاشقچی کے قتل کو دل دہلا دینے والا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی حمایت کے بغیر کوئی بھی ملک اس قسم کے جرم کے ارتکاب کی جرائت نہیں کر سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس جرم سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ غلط فکر سے کس طرح گمراہی پیدا ہوتی ہے اور یہی وہ فکر ہے جو داعش جیسے دہشت گرد گروہوں نے علاقے میں پیدا کی ہے۔
صدر ایران نے جمال خاشقچی کے قتل کے بارے میں ترک حکومت کو صحیح اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی سفارش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دنیا کے مختلف ممالک اور قومیں حقیقت کی تہ تک پہنچیں گی اور اسی سے یمن، عراق، شام اور افغانستان کے عوام کی بھی مظلومیت نمایاں ہو گی جو مجرم حکمرانوں کے ہاتھوں صرف ہونے والی دولت و ثروت کی بدولت شدید دباؤ میں ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت اور اس جارحیت میں آل سعود کی حمایت کاذکرکرتے ہوئے کہا کہ پچھلے کئی برسوں سے یمنی عوام پر بمباری ہورہی ہے لیکن دنیا اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے -