امریکہ ایک عالمی غنڈہ ہے /روس ،چین ،ہندوستان اورایران سوپرپاؤر کے طورپر امریکہ کی جگہ لینے کو تیار ہیں
سربیا کے معروف تجزیہ کار: نیوز نور18مئی /سربیا کی قومی سیکورٹی یونیورسٹی کے ایک سابق پروفیسر ومعروف تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ امریکہ براہ راست یا بلواسطہ طورپر مشرق وسطیٰ علاقے میں تنازعات
کا ذمہ دارہا ہے اور واشنگٹن کو دنیا کے
ممالک پر اپنی رائے مسلط کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق غیر
ملکی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹرویو میں ’’میحازیبویوچ‘‘نے کہاکہ امریکہ براہ
راست یا بلواسطہ طورپر مشرق وسطیٰ علاقے
میں تنازعات کا ذمہ دارہا ہے اور واشنگٹن
کو دنیا کے ممالک پر اپنی رائے مسلط کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر دنیا بھر میں گذشتہ ایک دودہائیوں سے رونما ہونے والے
تنازعات کا جائزہ لیا جائے اس میں امریکہ
کے کردار کامشاہدہ کرتے ہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کی طرف سے جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں
کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جے سی پی او ایک تاریخی معاہدہ ہے جسے یہ ثابت ہوا ہے کہ دنیا کے مشکل سے مشکل ترین
مسائل کو مذاکرات کے ذریعے سلجھایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ
کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی ملک پر یکطرفہ پابندیاں عائد کرے یورپی یونین کا ایران جوہری معاہدے پر ڈٹ
کرمقابلہ کرنا قابل قدر ہے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ بہتر تعلقات کی برقراری
یو نین کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایران جوہر معاہدے سے یکطرفہ
طورپر دستبردار ہونا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یورپی یونین اورواشنگٹن کے درمیان حالیہ
کشیدگی ڈونالڈ ٹرمپ کے احمقانہ اقدامات کا نتیجہ ہے ۔ سربی تجزیہ کار نے کہاکہ یورپی یونین کی طرف سے ایران جوہری معاہدے کی حمایت اسلامی جمہوریہ
ایران کی منطقی پالیسی کی فتح ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ
عالمی سوپر پاؤر کا درجہ کھوچکا ہے چین ،روس ،برازیل ،ہندوستان ،ایران جیسے
ممالک نئے طاقت کے طورپر اُبھر رہے ہیں اوران ممالک میں دنیا کے امن واستحکام برقرار رکھنے میں بھرپور صلاحیتیں موجود ہیں۔ موصوف تجزیہ نگار نے مشرق وسطیٰ علاقے میں دہشتگردی کے خلا ف
جنگ میں ایران کے کردار کی سراہنا کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف ایران کی کامیاب مہم کہ جس نے
علاقے کی سیکورٹی واستحکام کو دوام بخشا ہے امریکہ کیلئے ایک اہم چلینج ہے۔