خاشقچی کے قتل پر دنیا کا ردعمل دیر آید درست آید
ایرانی وزیر خارجہ:
نیوزنور24اکتوبر/ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل پر عالمی برادری دیر سے حرکت میں آئی مگر اس کا ردعمل سخت تھا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ’’محمد جواد ظریف‘‘ نے جاپانی ٹی وی NHK کے نمائندے کے ساتھ گفتگومیں امریکہ کو سعودی عرب کا اصلی اور اہم حامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کیلئے واشنگٹن کی بے جا حمایت کی وجہ سے علاقے کے حالات خراب ہوئے اور علاقہ افراتفری کا شکار ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ خاشقچی کے قتل کے حوالے سے
سنجیدہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہے۔
ظریف نے مزیدکہا کہ امریکہ ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے سعودیوں
کی پشت پناہی کررہا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت کے مخالف صحافی جمال خاشقچی دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھےعالمی دباؤ کے نتیجے میں اٹھارہ روز کی خاموشی اور تردید کے بعد جمعے کے روز سعودی حکومت نے اس بات کا اعتراف کیا کہ جمال خاشقچی کو استنبول میں واقع اس کے قونصل خانے میں تلخ کلامی کے بعد قتل کردیا گیا تھا سعودی حکومت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمال خاشقچی کا قتل قونصل خانے کے ملازمین کے ساتھ تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے نتیجے میں ہوا ہےلیکن سعودی حکومت کے اس مؤقف کو عالمی سطح پر مسترد کردیا گیا ہے اور بہت سے ملکوں نے تازہ بیان کو سعودی حکومت کے اس بیان سے متصادم قرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ جمال خاشقچی استنبول کے قونصل خانے سے واپس چلے گئے تھے۔