خاشقچی کا قتل سوچے سمجھےمنصوبے کے تحت ہوا
ترک صدر:
نیوزنور24اکتوبر/ترکی کے صدر نے سعودی مخالف صحافی جمال خاشقچی کے قتل کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی قونصل خانے میں ان کا قتل طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق ترکی کے صدر ’’رجب طیب اردوغان ‘‘نے سعودی مخالف صحافی جمال خاشقچی کے قتل کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سعودی قونصل خانے میں ان کا قتل طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا ہے۔
انہوں نے اپنے ملک کی پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقچی کے قتل کے استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے کے تمام وہ سفارت کار ذمہ دار ہیں جو اس وقت وہاں موجود تھے۔
اردوغان نے کہا کہ خاشقچی کا قتل سعودی سیکورٹی اور انٹیلی جینس اہلکاروں کے ہاتھوں نہایت بے دردی کے ساتھ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے ان سے ٹیلیفون پر گفتگو میں بتایا ہے کہ اس قتل کیس میں اٹھارہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ترکی کے صدر نے خاشقچی کے قتل کے بارے میں سعودی عرب کی نئے توجیہ پر شک و شبہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قتل کا الزام صرف چند سیکورٹی اور انٹیلی جینس اہلکاروں پر لگایا جانا ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی خاشقچی کے قتل کا راز فاش ہوا سعودی حکومت کے مؤقف میں تبدیلی آنا شروع ہو گئی۔
رجب طیب اردوغان نے مزیدکہا کہ یہ قتل استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہوا ہے اور انقرہ اس کیس کے تمام حقائق واضح ہونے اور اسی طرح ذمہ دار عناصر کی سزاؤں تک بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔