عالمی برادری کی طرف سےخاشقچی قتل کیس پر سعودی عرب کا جواب مسترد
نیوز نور22اکتوبر/آل سعود حکومت کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل پرعالمی برادری نے سعودی عرب کے جواب کومسترد کردیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا، کینیڈا، اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل کے معاملے پر سعودی عرب سے مزید وضاحت مانگی ہے۔
جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہاکہ موجودہ حالات میں جرمنی سعودی عرب کو ہتھیار برآمد نہیں کرسکتا ہے جرمنی نے گذشتہ ماہ ہی سعودی عرب سے 480 ملین ڈالر کے اسلحے کی فروخت کا معاہدہ کیا ہے۔
آسٹریلیا، کینیڈا، اقوام متحدہ برطانیہ، جرمنی، یورپی یونین اور دیگر عالمی قوتوں کے دباؤ کے بعد امریکہ نے بھی صحافی کی قونصل خانے میں موت پر سعودی عرب سے مکمل تحقیقات اور پُراسرار موت پر اُٹھنے والے سوالات کے ٹھوس جوابات کا مطالبہ کردیا۔
دوسری جانب جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے سعودی عرب کے وضاحتی بیان اور اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
قابل ذکرہے کہ سعودی حکومت کے مخالف صحافی جمال خاشقچی دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے عالمی دباؤ کے نتیجے میں اٹھارہ روز کی خاموشی اور تردید کے بعد سعودی حکومت نے اس بات کا اعتراف کیا کہ جمال خاشقچی کو استنبول میں واقع اس کے قونصل خانے میں تلخ کلامی کے بعد قتل کردیا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمال خاشقچی کا قتل قونصل خانے کے ملازمین کے ساتھ تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے نتیجے میں ہوا ہے سعودی حکومت کے اس مؤقف کو عالمی سطح پر مسترد کردیا گیا ہے اور بہت سے ممالک نے تازہ بیان کو سعودی حکومت کے اس بیان سے متصادم قرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ جمال خاشقچی استنبول کے قونصل خانے سے واپس چلے گئے تھے۔
- ۱۸/۱۰/۲۲