نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


روسی یہودی صحافی:

نیوزنور 22اکتوبر/روس کے ایک معروف یہودی صحافی وتجزیہ کار کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مشرق وسطیٰ علاقے میں بعض تکفیری گروہوں کے نیٹورک کو چلارہے ہیں اوربن سلمان خود سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل میں ملوث ہیں۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق صیہونیت مخالف روسی تجزیہ کار ’’شمیر ‘‘نےکہاکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مشرق وسطیٰ علاقے میں بعض تکفیری گروہوں کے نیٹورک کو چلارہے ہیں اوربن سلمان خود سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بن سلمان اپنے مقاصد کی حصولی کیلئے کسی بھی جرم کا ارتکاب کرنے میں نہیں ہچکچاتے ہیں اورخاشقچی کے قتل نے ثابت کردیا ہے کہ بن سلمان اپنے ناقدین کوکبھی برادشت نہیں کرےگا۔

انہوں نے کہاکہ خاشقچی کا کیس سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کا چھوٹا سا نمونہ ہے کیونکہ ریاض نے ملک میں ہزاروں مخالفین اورناقدین کو پابند سلاسل کیا ہے جن کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے ۔

یمن پر آل سعود کی مسلط کردہ جنگ کے بارے میں انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے  اپنے اتحادیوں کےساتھ یمن پر ہزاروں بم برسائے ہیں جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار بے گناہ یمنی ہلاک وزخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ محمد بن سلمان نے علاقائی ممالک خاص کر شام میں تکفیری دہشتگردوں کی مالی واسلحہ جاتی حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کے وحشیانہ حملوں کہ جنہیں بن سلمان کی حمایت حاصل ہے سےعراق وشام میں ہزاروں لوگ  اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

سعودی مصنف نے کہاکہ فلسطینی عوام کے قاتل بنجمن نیتن یاہو بن سلمان اوراسکے اقدامات کے سب سے بڑے حامی ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی دو ہفتے قبل  ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے جانے کے بعد سے لا پتہ ہو گئے تھے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر استنبول سے ہی ان کی مسخ شدہ لاش ملی ہے جس پر ایذا رسانی کے نشانات بھی موجود ہیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ جمال خاشقچی کا نام سعودی حکومت کی مخالفت کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل رہا ہے اور وہ گرفتاری کے خوف سے ہی بیرون ملک زندگی بسر کر رہے تھے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی