عبدالحسین کی1483 دن بعد کشمیر واپسی
نیوزنور:21اکتوبر/مبلغ اسلام، بین الاقوامی صحافی اورثقافتی یلغارمخالف سرگرم کارکن حجت الاسلام والمسلمین حاج سید عبدالحسین موسوی قلمی نام ابوفاطمہ آج 21 اکتوبرکو1483 دن بعد کسی اداری کام کو نپٹانے کے لئے بڈگام ائیرپورٹ پہچ گئے جہاں نیوزنور اسٹاف نے ان کا استقبال کیا۔
عبدالحسین کی1483 دن بعد کشمیر واپسی
نیوزنور:21اکتوبر/مبلغ اسلام، بین الاقوامی صحافی اورثقافتی یلغارمخالف سرگرم کارکن حجت الاسلام والمسلمین حاج سید عبدالحسین موسوی قلمی نام ابوفاطمہ آج 21 اکتوبرکو1483 دن بعد کسی اداری کام کو نپٹانے کے لئے بڈگام ائیرپورٹ پہچ گئے جہاں نیوزنور اسٹاف نے ان کا استقبال کیا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق مبلغ اسلام، بین الاقوامی صحافی اورثقافتی یلغارمخالف سرگرم کارکن حجت الاسلام والمسلمین حاج سید عبدالحسین موسوی (قلمی نام ابوفاطمہ) آج 21 اکتوبرکو1483 دن بعد کسی اداری کام کو نپٹانے کے لئے بڈگام ائیرپورٹ پہچ گئے جہاں نیوزنور اسٹاف نے ان کا استقبال کیا۔
آئیرپورٹ پرایک صحافی کی طرف سے پوچھے گئے سوال کہ؛ آپ پہلے کشمیر کی آزادی کی وکالت کرتے تھے پھر الیکشن میں حصہ لیا اور اس کے بعد کیوں کشمیر چھوڑ کر ایران چلے گئے؟ کے جواب میں کہا:کشمیر کی آزادی کشمیر کی مقدر ہے جس کے حصول کے لئے حکمت عملی کا فقدان ہے،جس کی نشاندہی کرنے کے لئے انتخابات میں حصہ لینا ایک واحد،معقول اور کارگر طریقہ کار ہے اور2014 کےانتخابات اس حوالے سےایک تاریخی فرصت تھی کہ جس سے کچھ حاصل کئے بغیر بآسانی ہاتھ سے جانے دیا گیا اور مجھ پر ایک ایسی لیبل چسپان کی گئی کہ جو میرے قتل کے فتوے کے مترادف تھا اور انسانی اقدار جوکہ اسلام کہلاتا ہے کی راہ میں مرنا میری دلی تمنا ہے لیکن کسی کی حماقت کے لئے نہ میں مرنے کے لئے تیار ہوں نہ کسی اور کو مرنے مروانے میں مدد گار بننا چاہوں گا ۔
ایک اور سوال کہ کیا یہ سفر آپ کی وطن واپسی ہے کے جواب میں کہا؛" جی نہیں ، میرا وطن واپسی کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، مجھے پاسپورٹ کے حوالے سےمجبوری کےسبب آنا پڑا ہے ،پاسپورٹ حاصل کرتے ہی واپس ایران چلا جاؤں گا"۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حاج عبدالحسین نے ایک خاص فرد کی جانب سے ان پر ہندوستانی ایجنیوں کا آلہ کار ہونے کے الزام عائد ہونے کے پیش نظر 29ستمبر2014 کو اپنے خانوادے کے ہمراہ کشمیر چھوڑ کر ایران میں سکونت اختیار کی اور وہاں اپنے علمی اور تحقیقاتی کاموں میں سرگرم عمل رہے۔
لندن میں قائم "ہدایت ٹی وی" کے بین الاقوامی امور کے تجزیہ کار حاج عبدالحسین کو اس سال کئی یورپی اور امریکی ممالک میں قائم کئی مذہبی اداروں خاص کر"حسینی ایسوسیشن آف کیلگری کینڈا"اور "انجمن جعفریہ واٹفورڈ لندن"کی طرف سے برطانیہ اور امریکہ میں مجالس سے خطاب کرنے کی دعوت دی گئی تھی جس کے سلسلے میں وہ دہلی ویزا لینے آئے تھے جہاں دونوں ممالک( برطانیہ اور کینڈا) کے سفارتخانوں نے انہیں ویزا دینے سے انکار کیا اور اس بیچ پاسپورٹ نیا بنانے کی ضرورت پیش آئی جس کے لئے ان کے لئے سرینگر پاسپورٹ آفس رجوع کرنا لازمی بن گیا ہے ۔
/تکمیل/