ایران پر پابندیاں عائد کرکے امریکہ اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی ماررہا ہے
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے اُستاد:
نیوزنور 19اکتوبر/کیلفورنیا یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر پابندیاں عائد کرنے سے واشنگٹن کی اقتصادی طاقت زوال پذیر ہوگی۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی تجزیہ کار اورکیلیفورنیا یونیورسٹی کے پروفیسر’’ڈیوڈ یوغونسن ‘‘نےایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ ایک انٹرویو میں کہاکہ ایران کے خلاف امریکی پابندیاں جو کئی دہائیوں سے جاری ہیں اور جو امریکی غیر ملکی پالیسی کا حصہ بن رہی ہیں سے واشنگٹن کو کوئی بھی فائدہ حاصل نہیں ہوگا اوران پابندیوں کے اُلٹے اثرات خود امریکہ پر مرتب ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ چین ،روس اورایران نے یورپی یونین کےساتھ چینی کرنسی میں جو تجارت کرنے کا عندیہ دیا ہے اسے امریکی پیٹروڈالرز نظام جوکہ ایک طویل مدت سے عالمی تجارت منڈی میں اپنا دبہ دبہ بنائے ہوئےتھا زوال کا شکار ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایرانی عوام اورحکومت کے خلاف سعودی عرب اوراسرائیل کی ایماء پر امریکی حکومت کی پابندیاں امریکی معیشت کو بُری طرح سے متاثر کرسکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایران پر اضافی پابندیاں عائد کرکے امریکہ نے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔
یاد رہے کہ مئی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران جوہری معاہدے جسے سرکاری طورپر مشترکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان کا نام بھی دیا جاتا ہے سے دستبرداری کا اعلان کیا معاہدے سے دستبردار ہونے کی صورت میں واشنگٹن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف نئی پابندیاں نافظ کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کا پہلا دور رواں سال کے اگست میں شروع ہوا تھا اور ان پابندیوں کا دوسرا دور4نومبر سے شروع ہونے جارہا ہے صرف اتنا ہی نہیں بلکہ ٹرمپ انتظامیہ نے ان سبھی ممالک جو ایران کےساتھ تجارتی لین دین رکھیں گے کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔