نیتن یاہو کی دھمکی نے 2012ء کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پیدا کر دی
فلسطینی تجزیہ نگار:

نیوزنور19اکتوبر/ایک سینیئرفلسطینی تجزیہ نگار اور اسرائیلی امور پر گہری نظر رکھنے والے دانشور نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے غزہ پر فوج کشی کی دھمکیوں نے سنہ 2012ء کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پیدا کر دی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تجزیہ نگار’’ ڈاکٹر صالح النعامی‘‘ نے اپنے ایک فیس بک پوسٹ لکھا ہے کہ غزہ پٹی اس وقت حالت جنگ میں ہےاور نیتن یاہو کی فوج کشی کی دھمکی نے 2012ء کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پیدا کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد پر جنگی تیاریوں میں مصروف ہے اور اس نے اسلامی تحریک مقاومت حماس کے خلاف وسیع پیمانے پر فوجی قوت جمع کر رکھی ہے ان تیاریوں اور نیتن یاہو کی گیڈر ببھکیوں نے ایسی کیفیت پیدا کردی ہے جیسی 2012ء کی جنگ سے 24 گھنٹے قبل پیدا ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ حالیہ ایام میں صہیونی فوج اور اسرائیلی حکومت کے عہدیداروں نے غزہ پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی باربار دھمکیاں دی ہیں اور حماس کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہےلیکن دوسری طرف غزہ میں مجاہدین نے بھی جوابی کارروائی کرنے کی تیاریاں شروع کی ہیں۔
- ۱۸/۱۰/۱۹