ٹرمپ دنیابھر کی ظالم وجابر حکومتوں کا سب سے بڑا حمایتی ہے
سی این این کے تجزیہ کار:
نیوزنور 17اکتوبر/امریکی نیوز چینل سی این این کے ایک معروف رائٹر و تجزیہ کار نے کہا ہے کہ امریکی صدرہمیشہ ڈکٹیٹر آمر وظالم رژیموں کی حمایت کرتے رہے ہیں اوراس کےہاتھ سعودی صحافی جمال خاشقچی کے خون سے رنگین ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’برین ٹارڈ‘‘نےترکی کے استنبول شہر میں سعودی سفارتخانے میں جمال خاشقچی کے قتل کے طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ڈکٹیٹر آمر وظالم حکومتوں کی پشت پناہی کرنا امریکہ کی تاریخ رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی شاہی خاندان اوردیگر ڈکٹیٹر حکومتوں کو امریکہ کی طرف سے دی جانے والی حمایت سے واشنگٹن کی ساکھ مزید داغدار ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکی صدر نے سعودی رژیم کے خلاف جو مؤقف اپنایا ہوا ہے اسے سعودی شاہی خاندان کے حکام اپنا رویہ بدلنے والے نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی دو ہفتے قبل ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے جانے کے بعد سے لا پتہ ہو گئے تھے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر استنبول سے ہی ان کی مسخ شدہ لاش ملی ہے جس پر ایذا رسانی کے نشانات بھی موجود ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جمال خاشقچی کا نام سعودی حکومت کی مخالفت کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل رہا ہے اور وہ گرفتاری کے خوف سے ہی بیرون ملک زندگی بسر کر رہے تھے۔
سی این این کے تجزیہ کار:
ٹرمپ دنیابھر کی ظالم وجابر حکومتوں کا سب سے بڑا حمایتی ہے
نیوزنور 17اکتوبر/امریکی نیوز چینل سی این این کے ایک معروف رائٹر و تجزیہ کار نے کہا ہے کہ امریکی صدرہمیشہ ڈکٹیٹر آمر وظالم رژیموں کی حمایت کرتے رہے ہیں اوراس کےہاتھ سعودی صحافی جمال خاشقچی کے خون سے رنگین ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’برین ٹارڈ‘‘نےترکی کے استنبول شہر میں سعودی سفارتخانے میں جمال خاشقچی کے قتل کے طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ڈکٹیٹر آمر وظالم حکومتوں کی پشت پناہی کرنا امریکہ کی تاریخ رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی شاہی خاندان اوردیگر ڈکٹیٹر حکومتوں کو امریکہ کی طرف سے دی جانے والی حمایت سے واشنگٹن کی ساکھ مزید داغدار ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکی صدر نے سعودی رژیم کے خلاف جو مؤقف اپنایا ہوا ہے اسے سعودی شاہی خاندان کے حکام اپنا رویہ بدلنے والے نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی دو ہفتے قبل ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے جانے کے بعد سے لا پتہ ہو گئے تھے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر استنبول سے ہی ان کی مسخ شدہ لاش ملی ہے جس پر ایذا رسانی کے نشانات بھی موجود ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جمال خاشقچی کا نام سعودی حکومت کی مخالفت کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل رہا ہے اور وہ گرفتاری کے خوف سے ہی بیرون ملک زندگی بسر کر رہے تھے۔