طالبان کےساتھ امریکہ کے براہ راست مذاکرات افغانستان کے داخلی معاملات میں امریکہ کی کھلی مداخلت ہے
امریکی تجزیہ کار:
طالبان کےساتھ امریکہ کے براہ راست مذاکرات افغانستان کے داخلی معاملات میں امریکہ کی کھلی مداخلت ہے
نیوزنور 17اکتوبر/ امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کابل حکومت کو اعتمادمیں لئے بغیر طالبان کےساتھ مذاکرات کرکے افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک مختصر انٹرویو میں ’’جسن روحی‘‘نےکہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کابل حکومت کو اعتمادمیں لئے بغیر طالبان کےساتھ مذاکرات کرکے افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اتوارکو امریکہ کی طرف سے طالبان کےساتھ براہ راست مذاکرات کرکے امریکہ نے جان بوجھ کر کابل حکومت کو کسی بھی طرح کے ممکنہ امن معاہدے سے باہر رکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کے اسطرح کے اقدامات امریکہ کی سامراجی پالیسی کا حصہ ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ طالبان کے ایک سینئر عہدیدارے نے جمعہ کے روز امریکی خبررساں ایجنسی وائس آف امریکہ کےساتھ گفتگو میں اس بات کا انکشاف کیاکہ انہوں نے افغانستان میں 17 سالہ جنگ کے خاتمے کیلئے اس ہفتے قطر میں امریکہ کےساتھ براہ راست مذاکرات کئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جنوبی اوروسطی ایشیا کیلئے امریکی محکمہ خارجہ کی دپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری ایلس وائل نے دوحہ کے اجلاس میں امریکی وفد کی قیادت کی۔
- ۱۸/۱۰/۱۷