خاشقچی کے پاس سعودی عرب اور دہشتگردوں سے متعلق اہم معلومات تھی
لبنان یونیور سٹی کے اُستاد :

نیوزنور17اکتوبر/لبنان یونیورسٹی کے اُستاد اور مشرق و سطٰی کے سیاسی امور کے ماہر کا کہنا ہے کہ خاشقچی سعودی عرب اور داعشی دہشتگردوں کے درمیان موجود تعلقات سے متعلق اہم معلومات رکھتے تھے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق لبنان یونیورسٹی کے اُستاد اور مشرق و سطٰی کے سیاسی امور کے ماہر اور تجزیہ نگار’’ طلال عتریسی‘‘ نے ایرانی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں کہا کہ سعودی عرب کا اپنے ہی صحافی خاشقچی کے قتل کا مقصد اپنے دشمنوں کو دھمکانا تھا۔
انہوں نے کہا خاشقچی کے قتل کے دو محرکات ہو سکتے ہیں اول یہ کہ خاشقچی سعودی عرب اور داعشی دہشتگردوں کے درمیان موجود تعلقات سے متعلق اہم معلومات رکھتے تھےاورخاشقچی اس گروہ کا حصہ تھے جو سعودی عرب میں انقلاب کے خواہاں ہیں اورمحمد بن سلمان کی پالیسیوں کے خلاف ہیں۔
موصوف ماہر نے کہا کہ افسوس کے ساتھ مغربی ممالک اپنے مالی منافع کو ایک انسان کے قتل پر قربان نہیں کرسکتے کیوں کہ اسلحہ کی فروخت ہو یا تیل کی فراہمی ان کے اکثر مالی اور اقتصادی وسائل کا ذریعہ سعودی عرب ہے ۔
طلال عتریسی نے مزید اس معاملے میں ترکی کے دوہرے معیار کی کڑی الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ترک حکام کا کہنا ہے کہ ترکی کے پاس خاشقچی کے سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے کے ثبوت موجود ہیں لیکن دوسری طرف سعودی عرب کے ساتھ قتل کی تحقیقات میں مدد کی بھی پیش کش کر رہا ہے۔