امریکیوں نے اپنی ایران مخالف پالیسیوں کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے
ایرانی تجزیہ کار:
نیوزنور16اکتوبر/ایران کے ایک معروف تجزیہ کار و بین الاقوامی امور کے ماہر نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو ایران کے مقابلے میں اپنی شکست کا احساس ہوا ہے اور آج عالمی برادری نے امریکہ کو تن تنہا چھوڑ دیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک مختصر انٹریو میں ’’حسن ہانی زادہ‘‘ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو ایران کے مقابلے میں اپنی شکست کا احساس ہوا ہے اور آج عالمی برادری نے امریکہ کو تن تنہا چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ٹرمپ نے سعودی عرب اور صیہونی رژیم کے دباؤ میں علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اثر و رسوخ کو محدود یا ختم کرنے کی بھر پور کوشش کی تاہم ان کی یہ تمام کوششیں بے کار ثابت ہوئی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جامع مشتر کہ ایکشن پلان سے امریکہ کی علحٰیدگی ٹرمپ کی اسٹریٹیجک غلطی ثابت ہوئی ہے کیونکہ آج پوری عالمی برادری حتیٰ امریکہ کے یورپی اتحادی ٹرمپ انتظامیہ کے ایران مخالف اقدامات کے مقابلے میں تہران کے ساتھ کھڑے دکھا ئی دے رہے ہیں ۔
موصوف ماہر نے کہا کہ دنیا کے اکثر ممالک امریکی دھمکیوں اور دباؤ کے باوجود اقتصادی اور سیاسی میدان میں ایران کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے میں آمادہ ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی اصولی اور منطقی ہے اسکے بر عکس امریکہ کی پالیسی علاقے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر مبنی ہے ۔
حسن ہانی زادہ نے کہا کہ امریکہ میں اب اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ علاقے کی سیاسی و جغرا فیائی حالات کو غاصب صیہونی رژیم کے حق میں تبدیل کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی صورتحال اسوقت امریکہ،صیہونی اور سعودی رژیم کے حق میں نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو یہ احساس ہوا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف انکی پالیسی ناکام ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ایران مخالف پالیسیوں کے باعث آج عالمی برادری نے امریکہ کو تنہا چھوڑ دیا ہے ۔