ٹرمپ جمال خاشقچی کے قتل کی تحقیقات کو روکنے کیلئے بن سلمان کےساتھ خفیہ معاہدے کیلئے کوشاں ہیں
عبدالباری اتوان:

نیوز نور 15 اکتوبر/عرب دنیا کے ایک کہنہ مشق سیاسی تجزنگار نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقچی کے قتل کی تحقیقات کو روکنے کیلئے صیہونی نواز ٹرمپ سعودی ولی عہد بن سلمان کےساتھ ایک خفیہ معاہدہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’عبدالباری اتوان ‘‘نے اپنے ایک انٹرویو میں کہاکہ صحافی جمال خاشقچی کے قتل کی تحقیقات کو روکنے کیلئے صیہونی نواز ٹرمپ سعودی ولی عہد بن سلمان کےساتھ ایک خفیہ معاہدہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کہہ چکے ہیں امریکی تفتیش کار یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ استنبول میں سعودی کونسل خانے میں صحافی جمال خاشقچی کس طرح غائب ہوئے لیکن انہوں نے یہ واضح کردیا ہے کہ اس کیس کے جو بھی نتائج سامنے آئیں گے امریکہ ریاض کےساتھ اربوں ڈالر کے اسلحہ معاہدے کو منسوخ نہیں کرےگا۔
اتوان نے کہاکہ ٹرمپ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ترکی نے امریکی تفتیش کاروں کےساتھ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے امریکی بیانات کو مسترد کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کے بیان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ جمال خاشقچی کے قتل کے کیس میں بن سلمان کےمبینہ طورپر ملوث ہونےپر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کے بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ آل سعود کے خلاف کسی بھی طرح کے اقدامات اُٹھانے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ترکی اورسعودی عرب کے درمیان جمال خاشقچی کیس کے حوالے سے ایک خفیہ چینل قائم کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ تر ک حکومت خاشقچی کے کیس میں ریاض حکومت کےساتھ کشیدگی کی خواہاں نہیں ہے اوراس مسئلے پر امریکی میڈیا کے برعکس ترک میڈیا گذشتہ دنوں سے خاموش دکھائی دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی13 روز قبل ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے جانے کے بعد سے لا پتہ ہو گئے تھے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر استنبول سے ہی ان کی مسخ شدہ لاش ملی ہے جس پر ایذا رسانی کے نشانات بھی موجود ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جمال خاشقچی کا نام سعودی حکومت کی مخالفت کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل رہا ہے اور وہ گرفتاری کے خوف سے ہی بیرون ملک زندگی بسر کر رہے تھے۔