سعودی سیاسی مخالفین آل سعود شاہی خاندان کے مظالم کے شکار رہے ہیں
لبنانی تجزیہ کار:

نیوز نور 15 اکتوبر/لبنان کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نےاس بات کےساتھ کہ آل سعود رژیم صحافی جمال خاشقچی کی گمشدگی میں براہ راست ملوث ہےکہا ہے کہ اس وہابی رژیم نے اپنے اقتدار کے تحفظ کیلئے کبھی بھی اپنے مخالفین پر رحم نہیں کیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’علی مراد‘‘نے اس بات کےساتھ کہ آل سعود رژیم صحافی جمال خاشقچی کی گمشدگی میں براہ راست ملوث ہےکہا ہے کہ اس وہابی رژیم نے اپنے اقتدار کے تحفظ کیلئے کبھی بھی اپنے مخالفین پر رحم نہیں کیا ہے۔
انہوں نےکہاکہ مخالفین اورناقدین کو اپنےر استے سے ہٹانا آل سعود شاہی خاندان کی تاریخ رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آل سعود حکام جمال خاشقچی کو شاہی خاندان کیلئے خطرہ سمجھتے تھے اس لئے انہوں نے اسے راستے سے ہٹادیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جمال خاشقچی سعودی شاہی خاندان کے اہم رازوں سے واقف تھے اس وجہ سے بھی انہیں قتل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی13 روز قبل ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے جانے کے بعد سے لا پتہ ہو گئے تھے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر استنبول سے ہی ان کی مسخ شدہ لاش ملی ہے جس پر ایذا رسانی کے نشانات بھی موجود ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جمال خاشقچی کا نام سعودی حکومت کی مخالفت کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل رہا ہے اور وہ گرفتاری کے خوف سے ہی بیرون ملک زندگی بسر کر رہے تھے۔
- ۱۸/۱۰/۱۵