اقوام متحدہ شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بم استعمال کئے جانے کی تحقیقات کرے
رشین فیڈریشن خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین :
نیوز نور15اکتوبر/رشین فیڈریشن کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین نے کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کی تنظیم کی طرف سے شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بموں کا استعمال کئے جانے کے بارے میں تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادرے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق رشین فیڈریشن کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین ’’کنسٹنٹائن کوساچوف‘‘ نے اعلان کیا ہے کہ روس اقوام متحدہ اور کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کی تنظیم سے مطالبہ کرتا ہے کہ شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بموں کا استعمال کئے جانے کے بارے میں تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شام میں امریکہ کی جانب سے فاسفورس بموں کا استعمال کئے جانے کے بارے میں تحقیقات کے بعد کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر پابندی کی تنظیم کو چاہئے کہ فوری طور پر رپورٹ جاری کرے تاکہ اس سلسلے میں حقیقت سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی طیاروں نے دیرالزور کے علاقے ہجین کے اطراف میں بمباری کے دوران فاسفورس بموں کا استعمال کیا ہے جبکہ اس واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی صحیح تعداد کا اب تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
اس سے قبل امریکہ کی زیرکمان نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے شام کے مختلف علاقوں منجملہ دیرالزور کو بارہا ممنوعہ ہتھیاروں کا نشانہ بنایا ہے۔
حکومت شام نے بارہا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلوں میں شام میں امریکی جرائم بند کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ شام میں دہشتگرد گروہ گذشتہ دو برسوں کے دوران مختلف علاقوں میں شکست کھانے کے بعد کشیدگی سے عاری علاقوں کے قیام کے بارے میں طے پانے والے سمجھوتے کی بنیاد پر ادلب منتقل ہو گئے تھے تاہم شامی فوج اب اس علاقے کو بھی دہشتگردوں سے خالی کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔