لبنان سے لیکر یورپ تک آل سعود نے اپنے سیاسی مخالفین اورناقدین کا قتل کیا ہے
مائیکل سپرنگ مین:
لبنان سے لیکر یورپ تک آل سعود نے اپنے سیاسی مخالفین اورناقدین کا قتل کیا ہے
نیوز نور 13اکتوبر/بین الاقوامی امور کے ایک امریکی ماہر نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقچی سعودی عرب کی آمرانہ پالیسیوں کا شکار بننے والے پہلے شخص نہیں ہیں حقیقت میں لبنان سے لیکر یورپ تک وہابی آل سعودرژیم اپنے سیاسی مخالفین اورناقدین کا قتل عام کرتی رہی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’مائیکل سپرنگ مین‘‘نے صحافی جمال خاشقچی سعودی عرب کی آمرانہ پالیسیوں کا شکار بننے والے پہلے شخص نہیں ہیں حقیقت میں لبنان سے لیکر یورپ تک وہابی آل سعودرژیم اپنے سیاسی مخالفین اورناقدین کا قتل عام کرتی رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی شہرت یافتہ صحافی جمال خاشقچی کی گمشدگی کے مسئلے پر عالمی برادری کو ریاض رژیم سے وضاحت طلب کرنی چاہئے۔
انہوں نےریاض رژیم کی غیر منصفانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ محمد بن سلمان کے اقتدار کا خاتمہ اب زیادہ دور نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ بن سلمان بھی اپنے مخالفین اورناقدین کو پابند سلاسل یا ان کا قتل کرتے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بن سلمان کو اقتدار سے ہٹانا کسی کیلئے بھی باعث تعجب نہیں ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ بن سلمان کے والد شاہ سلمان کا اقتدار پر اب کوئی کنٹرول نہیں ہے امریکہ کو سعودی شاہی خاندان میں جاری رسہ کشی سے مکمل آگاہی نہیں ہے جسے ایک خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی13 روز قبل ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے جانے کے بعد سے لا پتہ ہو گئے تھے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر استنبول سے ہی ان کی مسخ شدہ لاش ملی ہے جس پر ایذا رسانی کے نشانات بھی موجود ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جمال خاشقچی کا نام سعودی حکومت کی مخالفت کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل رہا ہے اور وہ گرفتاری کے خوف سے ہی بیرون ملک زندگی بسر کر رہے تھے۔