بن سلمان نے جمال خا شقچی کے خلاف آپریشن کرنے کے احکامات جاری کیے تھے
واشنگٹن پوسٹ:
نیوزنور 12 اکتوبر/ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے صحافی اور امریکی رہائشی جمال خا شقچی کے خلاف آپریشن کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مذکورہ کیس سے متعلق اپنی رپورٹ میں امریکی خفیہ ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد نے صحافی جمال خا شقچی کے خلاف آپریشن کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
امریکی اخبار نے امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکار کا نام بتائے بغیر بتایا کہ جمال خا شقچی کے بارے میں یہ اطلاعات تھیں کہ سعودی عرب ان کو لالچ دے کر قید کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
اخبار کا یہ بھی کہنا تھا کہ جمال خا شقچی کے دوستوں کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے صحافی سے رابطہ کر کے پیشکش کی تھی کہ اگر وہ واپس سعودی عرب آجائیں تو انہیں حفاظت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سرکاری نوکری بھی دی جائے گی تاہم خاشقجی نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا کیونکہ انہیں اس پر شک تھا۔
در ایں اثناء ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خا شقچی کی گمشدگی کے معاملے پر خاموش رہنا ممکن نہیں یہ کوئی عام معاملہ نہیں ہے۔
ترکی کے صدر نے ہنگری سے واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے سعودی صحافی کی گمشدگی کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کے ہر پہلو کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
انہوں نے سعودی قونصلیٹ کے صحافی کی واپسی کی فوٹیج نہ ہونے کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ سعودی قونصلیٹ کے باہر کوئی کیمرہ سسٹم نہ ہو۔
واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال جمال خا شقچی دو اکتوبر کو ترکی میں واقع سعودی قونصلیٹ میں داخل ہونے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔